شہباز شریف نے طیب اردوان کو سی پیک میں ترکیہ کو شامل کرنےکی پیشکش کردی


استنبول(صباح نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین اور پاکستان بہترین دوست ہیں، ہم پاک-چین اقتصادی راہدی کے ثمرات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، میں اسے چین، پاکستان اور ترکیہ تک وسعت دینے کی تجویز دیتا ہوں، اسلام آباد اوراستنبول میں پاک ترکیہ کے 75 سالہ سفارتی تعلقات کا جشن منانا چاہیے، پاکستان میں ترکیہ کے لئے سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، پاکستان ترکیہ یک جان دو قالب اور مثالی برادر ملک ہیں، ترکیہ اور پاکستان کے درمیان بحری جہاز بنانے کے منصوبے کا مقصد جارحیت نہیں، بلکہ اپنے دفاع کو مضبوط بنانا ہے، ترکیہ کے صدر نے کہا ہے کہ پاکستان کا دکھ اپنا دکھ سمجھتے ہیں ، پاکستان کی خوشی ہماری خوشی پاکستان کی کامیابی ہماری کامیابی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ استنبول میں ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ سی پیک کے حوالے سے یہ زبردست شراکت داری ہوگی، اس سے پورے خطے میں ترقی اور خوشحالی آئے گی، اس سے بے روزگاری اور غربت ختم کرنے میں مدد ملے گی۔شہباز شریف نے کہا کہ اس حوالے سے میں چینی دوستوں سے بات کرنے کے لیے بخوشی تیار ہوں، اگر ہم اس سمت میں چلیں تو یہ بہترین موقع ہوگا۔شہباز شریف نے ترک صدر رجب طیب اردوان اور وزرا کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اپنے دوسرے گھر کا دورہ کرتے ہوئے ترکیہ میں بھائی، بہنوں سے تبادلہ خیال کرکے مجھے بڑی خوشی ہے۔

وزیراعظم نے ترکیہ کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترکیہ کے ساتھ دوطرفہ تجارت سمیت تمام شعبوں میں تعاون کے فروغ کیلئے پرعزم ہیں، دہشت گردی کے خلاف پاکستان اور ترکیہ متحد ہیں، عالمی سطح پر قیمتوں میں بے پناہ اضافہ سے ترقی پذیر ممالک زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ترکیہ کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں، صدر رجب طیب اردوان کی پرجوش میزبانی پر انتہائی مشکور ہوں، پاکستان اور ترکیہ نے ہمیشہ ہر مشکل میں ایک دوسرے کی مدد کی، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو جانی و مالی نقصان پہنچا، دہشت گردی کے خلاف پاکستان اور ترکیہ متحد ہیں، ترکیہ کے ساتھ دوطرفہ تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے مزید فروغ کیلئے پرعزم ہیں۔انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر اشیا کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہوا، قیمتوں میں اضافہ سے ترقی پذیر ممالک زیادہ متاثر ہو رہے ہیں، پاکستان چین کے ساتھ مل کر سی پیک منصوبے آگے بڑھا رہا ہے، سی پیک کی تکمیل سے خطہ کی ترقی و خوشحالی کا نیا دور شروع ہو گا، ترک سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتا ہوں، پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، پاکستان ترکیہ یک جان دو قالب اور مثالی برادر ملک ہیں ۔ترکیہ میں دہشت گردی کے حالیہ واقعہ کے حوالے سے شہباز شریف نے کہا کہ ہم بھی ایسے سانحات سے گزر چکے ہیں، پاکستان کے عوام نے بھی بڑی قیمت ادا کی ہے، ہزاروں لوگوں نے دہشت گردی کا خاتمہ کرنے کے لیے اپنی جانیں قربان کی ہیں، اس لیے ہم صدر رجب طیب اردوان اور ترکیہ کے عوام کے احساسات اور جذبات کو سمجھ سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکیہ میں نہیں بلکہ پوری دنیا میں دہشت گردی کی لعنت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے ایک دوسرے کا ساتھ دیں۔وزیراعظم نے کہا کہ پاک بحریہ کے جہاز میلجم کارویٹ خیبر کی افتتاحی تقریب میں شرکت پر فخر ہے، مشترکہ طور پر ان طیاروں کو ترکیہ اور پاکستان میں تیار کرنا ہمارے عزم، ہماری سنجیدگی اور باہمی تعاون کے فروغ کو ظاہر کرتا ہے، جس میں تجارت، سرمایہ کاری، زراعت، صنعت اور دفاع شامل ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں تنا کی صورتحال بڑھ رہی ہیں جس کی وجہ سے اشیائے خور و نوش کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کررہی ہیں، گندم، پیٹرولیم مصنوعات، کھاد سمیت دیگر ضروری اشیا شامل ہیں، ان کی درآمدات ترقی پذیر ممالک کی پہنچ سے دور ہو گئی ہیں۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس لیے صرف دفاع نہیں بلکہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے، ہم 2 زبانیں ضرور بولتے ہیں لیکن ہم ایک دوسرے کو بہت اچھے سے سمجھتے ہیں، یہ ایک خاندان کی طرح ہے۔ان کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان بہترین دوست ہیں اور ہم صدر شی جنگ پن کے بلیٹ اینڈ روڈ وژن کے تحت پاک-چین اقتصادی راہدی کے ثمرات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، میں تجویز دیتا ہوں کہ اسے چین، پاکستان اور ترکیہ تک وسعت دیں، یہ زبردست مشترکہ تعاون ہوگا، اس سے پورے خطے میں ترقی اور خوشحالی آئے گی، اس سے بے روزگاری اور غربت ختم کرنے میں مدد ملے گی۔شہباز شریف نے کہا کہ اس حوالے سے میں چینی دوستوں سے بات کرنے کے لیے بخوشی تیار ہوں، اگر ہم اس سمت میں چلیں تو یہ بہترین موقع ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترکیہ کے ساتھ تجارت ایک ارب ڈالر کی ہے جو محض ایک فیصد سے بھی کم ہے، استنبول کی سالانہ تجارت 220 ارب ڈالر ہے، ہمیں عزم کرنا چاہیے کہ اگلے تین برسوں پاک-ترکیہ تجارت کو 5 ارب ڈالر تک لے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم اسلام آباد میں پاک-ترکیہ کے 75 سالہ سفارتی تعلقات کا جشن منانے کے لیے تقریب کا انعقاد کریں گے، میں سمجھتا ہوں کہ استنبول میں بھی اسی طرح کی ایک تقریب ہونی چاہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے تاریخ کی کتابوں میں پڑھا ہے کہ وہ وقت جو دو ملکوں کو قریب لایا، جب ترکیہ آزادی کی جنگ میں بہادری کے ساتھ لڑ رہا تھا، برصغیر میں لاکھوں مسلمانوں کے دل ترکیہ کے فوجیوں اور عوام کے ساتھ تھے، اور جن عورتوں نے سونے کے زیورات بنانے کے لیے پیسے تھے، انہوں نے کہا کہ ہمارے زیورات بعد میں بنا دیں یہ پیسے ترکیہ میں بھائیوں اور بہنوں کو بھیج دیں، وہ بہترین لمحات تھے اس نے پوری کمیونٹی کو جذباتی کردیا تھا، اس کے بعد ہمارے تعلقات شروع ہوئے تھے۔ترکیہ کے لوگوں کے دل میں پاکستانی عوام کیلئے خاص جگہ ہے۔

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے مشترکہ طور پر پی این ایس خیبر کی لانچنگ کی، ہم نے پاکستان کے ساتھ مل کر بہت سے منصوبے مکمل کئے، دونوں ملکوں کے دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی ہر ممکن مدد کریں گے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بھرپور اقدامات کئے، ہم نے پاکستانی سیلاب متاثرہ بہن بھائیوں کی ہر ممکن مدد کی، دوطرفہ تجارت میں اضافہ ہماری ترجیحات میں شامل ہے، پاکستان ترکیہ نے ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا، دونوں ممالک عالمی فورمز پر یکساں مقف رکھتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس آپ کی سخاوت اور مہمان نوازی کا شکریہ ادا کرنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں، ہماری دلی ہمدردیاں ان شہدا کے لیے ہیں، جو استنبول میں حالیہ دہشت گردی کا واقعہ ہوا، اس میں ہماری ترکیہ کے بے گناہ بہن بھائی شہید ہوئے، اللہ تعالی انہیں جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے۔

صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ترکیہ کے لوگوں کے دل میں پاکستانی عوام کے لیے خاص جگہ ہے، دونوں ممالک کے درمیان یکجہتی اور باہمی تعاون خاص طو پر مشکل وقت میں مثالی ہے۔رجب طیب اردوان نے کہا کہ حالیہ دہشت گردی کے واقعے میں فوجیوں اور شہریوں جاں بحق ہوئے ہیں، ہم اللہ تعالی سے رحم کی دعا کرتے ہیں، ہم پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کی جنگ میں بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کا دکھ اپنا دکھ اور پاکستان کی خوشی کو اپنی خوشی اور پاکستان کی کامیابی کو اپنی کامیابی سمجھتے ہیں، پاکستان میں حالیہ تباہ کن سیلاب کے بعد ہم نے فوری طور پر امداد بھیجی۔انہوں نے کہا کہ یہ سال پاکستان اور ترکیہ کے 75 سال کے سفارتی تعلقات کا سال ہے، ہم تمام شعبوں میں تعلقات بڑھانے کی کوششیں کرتے رہیں گے۔رجب طیب اردوان نے کہا کہ اجلاس کے دوران ہم نے صرف دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال نہیں کیا بلکہ دیگر دوسرے علاقائی اور عالمی مسائل پر بھی گفتگو کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن و امان اور استحکام قائم کرنا نہایت اہم ہے، ہم مستقل بنیادوں پر کام کرتے رہیں گے تاکہ انسانی بحران کے اثرات سے نمٹا جاسکے۔ان کا کہنا تھا کہ آج ہم نے پاک بحریہ کے جہاز میلجم کارویٹ خیبر کا افتتاح کیا ہے، امید ہے کہ یہ پاکستان کے لیے فائدہ مند ہوگا۔