تعلیمی اداروں میں اسلامی ماحول تشکیل دینا وقت کی ضرورت ہے، پروفیسرابراہیم


لاہور(صباح نیوز) نائب امیرو نگران شعبہ تعلیم جماعت اسلامی پاکستان پروفیسر ابراہیم خان نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں اسلامی ماحول تشکیل دینا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار نائب امیرو نگران شعبہ تعلیم جماعت اسلامی پاکستان پروفیسر محمد ابراہیم خان نے منصورہ ،لاہورمیں تعلیمی اداروں کے سربراہان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں ملک بھرسے بڑی تعداد میں تعلیمی اداروں کے سربراہان نے شرکت کی اور زوم کے ذریعے بھی کثیر تعداد میں آن لائن شریک ہوئے۔اجلاس میں پاکستان کے تعلیمی نصاب، اساتذہ کی پیشہ وارانہ تربیت سے متعلق اہداف طے کئے گئے۔ اجلاس میں تعلیمی اداروں کو درپیش مسائل اور ان کے حل کے لئے کوآرڈی نیشن بہتر کرنے کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی ۔

پروفیسر محمدابراہیم خان نے کہا کہ اساتذہ حقیقی معنوں میں قوموں کے معمار ہیں۔نئی نسل کی تربیت اور ان کے لیے درست سمت کا تعین اساتذہ ہی کرتے ہیں۔نبی مہربان معلم اعظم تھے،انھوں نے تعلیم وتربیت کے ذریعے لوگوں کے اذہان و قلوب کو روشن کیا اور ایک ایسا معاشرہ تشکیل دیا،جو آج بھی ہمارے لیے مشعل راہ ہے اور امت انھی راستوں پر چل کر ہی کامیابی حاصل کرسکتی ہے۔اس لیے ہمیں نبی اکرم ۖ کی تعلیمات کی روشنی میں نسل نو کی تربیت کرنی ہے۔تعلیمی اداروں میں اسلامی ماحول تشکیل دینا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔آج ہم دیکھتے ہیں کہ مغرب ہماری نسل کو نت نئے طریقوں سے غلط راہ پر ڈال رہا ہے، اسی لیے ہمارے اداروں کے سربراہان اور اساتذہ کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ نئی نسل کو دور حاضر کے فتنوں سے بچانے کے لیے عملی اقدامات کریں۔ان فتنوں سے بچانے کے لیے ہمیں قرآن و سنت کی روشنی میں ایک موثر نظام تعلیم تشکیل دینا ہوگا،تعلیمی اداروں میں کردار سازی کے نصاب کو لاگو کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش مسائل سے نکالنے کے لئے تعلیمی اداروں میں یکساں نظام تعلیم وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ قوم کے معماروں کو جدید سہولیات اور تحقیقی مواد کی فراہمی کی جائے۔جدید تقاضوں سے ہم آہنگ نصاب کے ساتھ ساتھ اساتذہ کی تربیت کے لئے بھی ورکشاپس اور سیمینارز کا اہتمام کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اساتذہ اور طلبہ وطالبات کی صحیح معنوں میں نظریہ اسلامی اور پاکستان کی روشنی میں فکری ونظریاتی تربیت کے ذریعے ملک کو آنے والے وقت میں مسائل سے نکال سکتے ہیں۔اس عظیم مقصد کے حصول کے لیے ناگزیر ہے کہ تعلیمی ادارے اپنا مثبت کردار ادا کریں۔شرکا  اجلاس نے بھی اپنی تجاویز پیش کیں اور سکولوں کے نصاب، نظام کے حوالے سے گفتگو کی۔