جماعت اسلامی ملک بھر سے اہل، دیا نتدار اور محب وطن افراد کو متحد کر کے بحرانوں کا خاتمہ کرے گی،لیاقت بلوچ


گوجرانوالہ(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی ملک بھر سے اہل، دیا نتدار اور محب وطن افراد کو متحد کر کے بحرانوں کا خاتمہ کرے گی، بد قسمتی سے سیاست دانوں نے اقتدار کی ہوس میں ہمارا ریاستی نظام تباہ کر دیا ہے، اتحادی حکومت سنیارٹی اصول کی بنیا د پر آرمی چیف کی تقرری کے لیے میکننزم بنائے تو یہ ملک و ملت کے لیے بہت اچھا اقدام ہو گا۔

نائب امیر جماعت اسلامی سیاسی قومی امور قائمہ کمیٹی کے صدر لیاقت بلوچ نے ساہیوال ، فیصل آباد ، گوجرانوالہ اور لاہور میں سیاسی انتخابی مہم کانفرنس سے خطاب کرتے کہا کہ سیاست ، افواج پاکستان اور سِول اسٹیبلشمنٹ کا دائرہ کار آئین نے مقرر کر دیا ہے۔ بدقسمتی سے سیاست دانوں نے اقتدار ہر قیمت پر ممبری اور کرسی کی ہوس میں پورا ریاستی نظام تباہ کر دیا ہے۔ سیاست کمزور ، نااہل اور فسادات کی اسیر ہو گی تو سِول اسٹیبلشمنٹ نہ خاموش تماشائی رہے گی اور نہ ہی اپنی بالا دستی کے مواقع ضائع کرتی ہے۔ ملک کے انتظامی ، سیاسی ، سماجی اور اقتصادی بحرانوں کے خاتمہ کے لئے سیاست جمہوریت کو اہلیت ، امانت و دیانت اور آئین قانون جمہوری اقدار پابند بنانا ہو گا۔ جماعت اسلامی نے 75 سال میں سیاست میں اصولی، آئین وقانون ، اہلیت ، وابستگان کی سیاسی جمہوری تربیت اور جمہوری اقدار کو مستحکم کرنے کیلئے قومی کردار ادا کیا ہے۔ جماعت اسلامی ملک بھر کے اہل دیانت دار ، محب وطن افراد کو متحد کر کے بحرانوں کا خاتمہ کرے گی۔

لیاقت بلوچ نے سوالات کے جواب میں کہا کہ سیاسی تاریخ گواہ ہے کہ وزرا اعظم نے فوج پر اپنی بالادستی اور احسان قائم رکھنے کے لئے میرٹ سے ہٹ کر فیصلے کئے اور اپنے فیصلوں سے ہی مارے گئے، فوج کا سربراہ کسی وزیراعظم کا غلام بن کر نہیں رہ سکتا اور نہ ہی قومی منظم ادارہ اپنے سربراہ کو ایسا کرنے دیتا ہے۔ بھارت میں بھی آرمی چیف کا تقرر سنیارٹی پر ہوتا ہے، پاکستان میں بھی اتحادی حکومت سنیارٹی اصول کی بنیاد پر تقرری کے لئے میکنزم بنائے تویہ ملک وملت کے لئے بہت اچھا اقدام ہو گا۔ وزیراعظم صوابدیدی اختیار کو طاقت بناتے ہیں لیکن یہی طاقت ان کے لئے محرومیوں کا پروانہ بن جاتی ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ پی پی پی کے قائدین اعتزاز احسن اور مصطفی نواز کھوکھر کی پارٹی سے دوری اسے پنجاب میں مزید زمین بوس کردے گی، پی پی پی میں سیاسی ، جمہوری اور نظریاتی فکر رکھنے والے قائدین اور کارکنان کے لئے مستقبل کے لئے فیصلے منتظر ہیں۔ اتحادی حکومت خود اپنی اتحادی جماعتوں کے لئے بھاری ہو چکی ہے۔ اتحادی حکومت کی سیاسی امور اقتصادی محاذ پر مسلسل ناکامی اس کی اپنی جماعتوں کے لئے جان لیوابن رہی ہے۔