زندگی میں دیانتداری سے کام نہ کرنے والے آرمی چیف کا فیصلہ کررہے ہیں، عمران خان


کھاریاں(صباح نیوز)سابق وزیر اعظم  اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ یہ لوگ بیٹھ کر فیصلہ کررہے ہیں کہ آرمی چیف کون بنے گا، جس نے زندگی میں دیانتداری سے کوئی فیصلہ نہیں کیا،ان کو کہتا ہوں کہ میرا نام ای سی ایل میں ڈالو، مجھے کیوں ای سی ایل میں نہیں ڈالتے کیونکہ میں نے باہر جانا نہیں ہے۔ہینڈلرز کو کہا تھا تجربہ فیل ہوگا، بدقسمتی ہے غلطی ٹھیک کرنے کی کوشش نہیں کی گئی،لانگ مارچ پر بڑا پروپیگنڈا ہو رہا ہے،پاکستان کرکٹ ٹیم نے بڑی جان ماری، قوم فائنل میں پہنچنے پرمبارکباد دے۔

کھاریاں میں موجود لانگ مارچ کے شرکا سے بذریعہ ویڈیو خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے اخبار ڈیلی میل نے لکھا کہ  شہباز شریف نے کرپشن کی ہے، اس نے پاکستانیوں کو دکھانے کے لیے اس پر ہرجانے کا دعوی کر دیا۔   ڈیلی میل نے بجائے ڈرنے کے باقاعدہ بتایا ہے کہ کس کس طرح کرپشن کی ہے، دو بار یہ لندن کی عدالت میں گئے نہیں، اب تیسری بار عدالت نے ان کو بلا لیا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے اوپرایک سے ڈیڑھ کروڑ روپے کا جرمانہ ہو گیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ لوگ بیٹھ کر فیصلہ کررہے ہیں کہ آرمی چیف کون بنے گا، جس نے زندگی میں دیانتداری سے کوئی فیصلہ نہیں کیا، یہ آج تک ان لوگوں کو اوپر لے کر آئے ہیں، جن کو رشوت دے سکیں، جن کے منہ بند کروا سکیں۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ان کا مقصد صرف ایک ہوتا ہے کہ ہمارا چوری کا پیسا کیسے بچا گا، اب یہ لندن میں بیٹھ کر پاکستان کے آرمی چیف کا فیصلہ کر رہا ہے۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مسئلہ لندن میں پھنسا ہوا ہے، لندن میں سزا یافتہ مفرور بیٹھ کر فیصلہ کررہا ہے کیونکہ وہ انتخابات میں ہار جائے گا، اس لیے انتخابات نہیں کروانے۔نواز شریف خود کو بچانے کے لیے سارا ملک تباہی کی طرف دھکیل رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو ہینڈلرز بیٹھے ہوئے ہیں، ان کو بھی کہا تھا کہ سمجھ جائو، یہ جو تجربہ کیا ہے، یہ ناکام ہوگیا ہے، آج ساری قوم سمجھتی ہے کہ فیل ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی یہ ہے کوئی کوشش نہیں کی گئی کہ ہاں غلطی ہوگئی، ہاں ہم اس کو ٹھیک کر لیں اور ٹھیک کرنے ایک راستہ ہے، وہ ہے صاف اور شفاف انتخابات کا، یہ مارچ اس کے لیے ہے۔ لانگ مارچ پر بڑا پروپیگنڈا ہو رہا ہے کہ جیسے پتا نہیں کیا ہم ملک میں ظلم کررہے ہیں۔

سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ان کو کہتا ہوں کہ میرا نام ایگزٹ کنڑول لسٹ  میں ڈالو، مجھے کیوں ای سی ایل میں نہیں ڈالتے کیونکہ میں نے باہر جانا نہیں ہے۔  میرے جائیدادیں باہر نہیں ہیں، میرے باہر اکائونٹس نہیں ہیں، مجھے کیا فرق پڑتا ہے لیکن ان کے لیے عذاب ہوجاتا ہے، خریداری باہر سے کرتے ہیں، علاج بھی وہیں کرتے ہیں۔

مارچ کے شرکا سے  خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے خلاف 4 لانگ مارچ ہوئے، ان کا مقصد این آر او لینا تھا، یہ لانگ مارچ اس سے مختلف ہے، عمران خان یہ مارچ کرپشن کیسز ختم کروانے کے لیے نہیں کررہا ہے، پرامن احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے، اس کو استعمال کرتے ہوئے ہم اس ملک میں صاف اور شفاف انتخابات کا مطالبہ کررہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ 7 ماہ سے کہہ رہا ہوں کہ ملک کو تباہی کی طرف لے جارہے ہیں اور جو معیشت کو تباہ کرتے ہیں، وہ ٹھیک نہیں کرسکتے جب کہ مسئلہ لندن میں پھنسا ہوا ہے اور مفرور الیکشن ہارنے کے خوف سے الیکشن نہیں کروارہا۔ہمارے دور میں ملک ترقی کررہا تھا، انہوں نے سازش کرکے حکومت گرائی تو ہمیں تو پتا تھا کیا ہونا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے ٹی 20 ورلڈکپ میں انگلینڈ کے ہاتھوں شکست کے حوالے کہا ہے کہ میری قوم صدمے سے گزر رہی ہے کیونکہ ہم سب امید لگا کر بیٹھے تھے کہ اس بار ہم ورلڈ کپ جیتیں گے۔  ہار جیت ہوتی ہے، میں اپنی ٹیم کو کہتا تھا کہ پوری کوشش کرو لیکن جب نتیجہ آ جاتا ہے اور انسان نے پوری کوشش کی ہوتی ہے تو پھر انسان کہتا ہے کہ اللہ کی مرضی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ٹیم نے بڑی جان ماری، اور جس طرح آخری گیند تک کوشش کرتے رہے، شاہین شاہ آفریدی زخمی ہو گئے، اس کا کوئی کچھ نہیں کرسکتا تھا، اور اس وقت ہوئی جب اہم مرحلہ تھا اور وہ فرق پڑ سکتا تھا، دعا کرتے ہیں کہ شاہین آفریدی پوری طرح فٹ ہو جائیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ساری قوم پاکستان ٹیم کو مبارکباد دے جس طرح وہ فائنل میں پہنچی ہے، جو ہمارا فاسٹ بائولنگ اٹیک ہے، کہہ سکتا ہوں کہ دنیا میں بہترین فاسٹ بائولنگ اٹیک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بابر اعظم دنیا کے ورلڈ کلاس بلے باز ہیں، یہ سارے بلے بازوں کو پیچھے چھوڑ دے گا۔ عمران خان نے کہا کہ اب پاکستان ٹیم کا شمار دنیا کے ٹاپ ٹیموں میں ہوتا ہے۔