ایک بین الاقوامی یونیورسٹی میں مختلف ممالک کے طلباء اپنے اپنے ملک میں ہونے والی سائنسی ایجادات کو جوش و خروش سے بیان کر رہے تھے۔ کوئی ہوائی جہاز کی ایجاد پر فخر کر رہا تھا کوئی بجلی کی ایجاد پر، کوئی ایٹم بم بنانے پر۔ مجلس میں بیٹھا ہمارے ملک کا طالب علم یہ برداشت نہ کر سکا اور آخر کا پھٹ پڑا۔ ’’ تمہیں معلوم نہیں ھم نے بھی اپنے ملک میں ایسی ایجاد کی ہے جو سارے ملک کے لوگوں کی ضروریات پوری کرتی ہے۔ھم نے ایک کیمیکل کو استعمال کر کے اصلی دودھ سے بھی زیادہ ذائقہ دار دودھ ایجاد کر دیا ہے جس کا تم خواب بھی نہیں دیکھ سکتے اور یہ مصنوعی دودھ لاکھوں ٹن کے حساب سے سارے ملک کی ضروریات پوری کرتا ہے۔‘‘ یہ سن کر تمام شرکا نے ایسی ایجاد پر واہ واہ کے ڈونگرے برسائے۔