سیکریٹری خارجہ کی افغانستان پر او۔آئی۔سی وزرا خارجہ کونسل اجلاس سے متعلق او۔آئی۔سی ہیڈز آف مشنز کو بریفنگ


اسلام آباد(صباح نیوز)سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے اسلام آباد میں موجود او۔آئی۔سی کے ہیڈز آف مشنز کو افغانستان کی صورتحال پر اسلامی تعاون تنظیم (او۔آئی۔سی)کی وزرا خارجہ کونسل کے غیرمعمولی مجوزہ اجلاس کے انعقاد کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سیکریٹری خارجہ نے آگاہ کیا کہ 29 نومبر کو سعودی عرب نے او۔آئی۔سی سربراہی اجلاس کے صدر کی حیثیت سے اقدام اٹھاتے ہوئے افغانستان کی صورتحال پر او۔آئی۔سی کی وزرا خارجہ کونسل کا غیرمعمولی اجلاس بلانے کی تجویز دی تھی۔ پاکستان نے اس اقدام کا خیرمقدم کیا اور17 دسمبر2021 کو اسلام آباد میں او۔آئی۔سی کی وزرا خارجہ کونسل (سی۔ایف۔ایم)کے اجلاس کی میزبانی کی پیشکش کی۔

سیکریٹری خارجہ نے زور دیا کہ اس غیرمعمولی اجلاس کا مقصد افغانستان میں بگڑتی ہوئی سنگین انسانی صورتحال سے نبردآزما ہونا ہے۔ انہوں نے اجاگر کیا کہ اقوام متحدہ کے مطابق 60 فیصد افغانستان کے 3کروڑ80 لاکھ لوگ بحرانی سطح کی بھوک کا سامنا کررہے ہیں اور یہ کہ یہ صورتحال ہر روز مزید خراب ہورہی ہے۔ خاص طورپر خواتین اور بچوں کے لئے غذا کی شدید قلت بڑھتی جا رہی ہے جبکہ داخلی سطح پر بے گھر ہونے اور نقل مکانی میں اضافہ ہورہا ہے۔

سیکریٹری خارجہ نے مزید زور دیا کہ مکمل معاشی انہدام کے امکان کو خارج ازامکان قرار نہیں دیاجاسکتا۔ یہ نہ صرف انسانی المیہ ہوگا بلکہ اس سے سلامتی کی صورتحال بھی خراب ہوگی، عدم استحکام بڑھے گا اور اس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر مہاجرین کی ہجرت کی صورتحال پیدا ہوگی جس کے عالمی امن وسلامتی پر گہرے مضمرات ہوں گے۔

سیکریٹری خارجہ نے زور دیا کہ اسلامی امہ کی متحد آواز کے طورپر او۔آئی۔سی کو افغان بھائیوں کی فوری انسانی اور معاشی ضرورت کی اس گھڑی میں مدد کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ مزید برآں او۔آئی۔سی کی قیادت عالمی فریقین کی مدد مجتمع کرنے میں مدد کرسکتی ہے کہ وہ آگے آئیں اور افغان عوام کی مدد میں ہاتھ بٹائیں جنہیں اس وقت عالمی مدد اور حمایت کی اشد ضرورت ہے۔