نئی دہلی: مقبوضہ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے دفعہ 370کی بحالی کا مطالبہ دھراتے ہوئے کہا ہے کہ دفعہ 370کی بحالی سے ہی جموں وکشمیر میں حالات معمول پر آ سکتے ہیں۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی کا فیصلہ بھی جلد از جلد لینے کی ضرورت ہے۔
فاروق عبداللہ نے بھارتی پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ اگر حکومت جموں و کشمیر میں امن چاہتی ہے تو اس کیلئے 370کی بحالی ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے عوامی توقعات کے برعکس فیصلہ لیتے ہوئے اس قانون کو منسوخ کیا ہے۔فاروق عبداللہ کے مطابق نیشنل کانفرنس آرٹیکل 370کی بحالی کی خاطر ہر سطح پر اپنی آواز بلند کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر کے حوالے سے حکومت کی جانب سے کئے جانے والے دعوئے حقیقت کے برعکس ہیں۔ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے حیدر پورہ انکاونٹر کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس انکاونٹر میں ہلاک کئے گئے تیسرے شہری عامر ماگرے کی لاش کو بھی لواحقین کے سپرد کیا جانا چاہئے۔
انہوںنے کہا کہ عامر ماگرے کے لواحقین مسلسل احتجاج پر ہیں، لہذا انسانیت کو مد نظر رکھ کر عامر کی لاش فوری طورپر اس کے لواحقین کے سپرد کی جانی چاہئے تاکہ اہلِ خانہ آخری مرتبہ ان کا دیدار کر سکیں۔فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ نیشنل کانفرنس شہری ہلاکتوںمیں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کی خاطر اپنی آواز بلند کرتی رہے گی۔