اسلام آباد(صباح نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ غربت اوربیروزگاری کے خاتمے کیلئے زراعت کے شعبے میں ترقی اشد ضروری ہے۔ ملک کو آئی ایم ایف کے قرضوں سے آزاد کرانا بڑا چیلنج ہے، زرعی شعبے میں خود کافلت اور برآمدات بڑھانے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے،زرعی اجناس کی پیداوار بڑھانے کیلئے کاشتکار طبقے میں آگاہی ضروری ہے۔
اسلام آباد میں ایگری موبائل ایپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان کا شمار دنیا کے بڑے زرعی ملکوں میں ہوتا ہے ، ملکی معیشت میں زرعی شعبے کا انتہائی اہم کردار ہے، زرعی شعبے کاملکی معیشت کے استحکام میں کلیدی کردار ہے ۔ پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں ان کا مناسب استعمال یقینی بنانا ہوگا۔زرعی اجناس کی پیداوار بڑھانے کیلئے کاشتکار طبقے میں آگاہی ضروری ہے۔ ملکی آبادی کا بڑا حصہ بالواسطہ یا بلاواسطہ زراعت سے منسلک ہے ۔ ایک مقروض پاکستان کو خوشحال پاکستان میں کیسے تبدیل کیا جاسکتا ہے اور آئی ایم ایف کی غلامی سے کیسے آزاد کروایا جاسکتا ہے جو قرض دیتا ہے وہ کڑی شرائط بھی عائد کرتا ہے ۔ آئی ایم ایف کی غلامی سے نکلنے کیلئے زراعت کے شعبے کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ آئی ایم ایف کے قرضوں سے ملک کو آزاد کرنا ایک چیلنج ہے ۔ ہماری زراعت میں اتنی صلاحیت ہے کہ ہم نہ صرف خود کفیل ہوسکتے ہیں۔ زرعی شعبے میں خود کفالت اوربرآمدات بڑھانے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے۔بلکہ زرعی اجناس برآمد کرکے وافر زرمبادلہ بھی کماسکتے ہیں۔ پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے زیادہ محنت سے ہی ان سے استفادہ کیاجاسکتا ہے ۔ ٹیکنالوجی نے ہمیں بہت سے مسائل کا حل دیا ہے۔ملکی آبادی کا ایک حصہ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کررہا ہے ، بیروزگاری اس وقت کا بہت بڑا چیلنج ہے ۔ پاکستان کو غربت ، بیروزگاری اور مہنگائی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔