وفاقی وزیرآبی وسائل سیدخورشید شاہ کا داسوڈیم پر سست رفتار سے تعمیراتی کام پر اظہار تشویش


اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیرآبی وسائل سیدخورشید شاہ نے داسوڈیم پر سست رفتار سے تعمیراتی کام پر اظہار تشویش کرتے ہوئے واپڈ حکام کو انتباہ کیا ہے کہ نیلم جہلم ہائیڈرل منصوبے کی تکیمل میں طویل تاخیر سے سبق سیکھیں سرکاری غفلت کا قومی خزانہ کو بھاری بوجھ اٹھانا پڑا اب تک تو داسوڈیم سے چار ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوجانی چاہیے تھی یہاں صرف 14فیصد کا م ہوسکا ہے کام کے معیار پر شکایت کا خودنوٹس لیتے ہوئے   کام کی پیمائش کے لئے ،، فیتہ  ،، لے کر داسوڈیم پہنچ جاؤں گا بجری سیمنٹ تارکول سریہ دیگر سامان کے استعمال کی خود پیمائش کروں گا  انھوں نے ممبر پاؤر کے سائیڈ کے  صرف تین دوروں کو ناکافی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ بروقت خرابیوں کا نوٹس نہ لینے کی وجہ سے منصوبے تاخیر کا شکار ہوجاتے لاگت بڑھ جاتی ہے کسی کو احساس تک نہیں ہے 2017میں داسوپر کام شروع ہو پانچ سال میں مکمل ہونا تھا کام کی رفتار انتہائی سست ہے انھوں نے چشمہ رائٹ بنک کینال کے تعمیراتی کا موں کے پہلے دوٹینڈرز کے اجرا ء اور بعد میں ایمرجنسی ورک قراردینے پر رپورٹ طلب کرلی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرآبی وسائل سیدخورشید شاہ کی صدارت میں زیر تعمیر ڈیموں کی سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس پارلیمینٹ ہاؤس میں ہوا۔ڈیموں کی بجلی بنانے سے متعلق جگہوں کو  مستقبل میں سیلابوں سے  محفوظ رکھنے  کے معاملے پر بھی پراجیکٹ ڈائریکٹر داسو ڈیم  مطمئن نہ کرسکے جب کہ حالیہ سیلاب میں داسوڈیم کی ٹنل میں سیلاب کا پانی چلا گیا تھا جب کہ  ڈیم کی کئی جگہیں بھی بہہ گئیں تھیں ۔وفاقی وزیرآباء وسائل نے انتباہ کیا کہ کام کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا کام میں  تعمیراتی سامان کے استعمال کی پیمائش  کے لئے خود فیتہ لے کر داسوڈیم پہنش جاؤں گا ۔ چیئرمین واپڈ اور ممبر پاؤر باقاعدگی سے ڈیموں کے دورے کریں پی ڈی پر منصوبوں کو نہ چھوڑیں نیلم جہلم منصوبے سے کوئی سبق کیوں نہیں سیکھتا اب تک تو داسو سے بجلی کی پیداور شروع ہونی چاہیے تھی یہی مہمندڈیم سے ہونا چاہیے تھا مگرتاخیر ہورہی ہوتی ہے کسی کو احساس تک نہیں ہوتا میں ایسا نہیں ہونے دوں گا فنڈز کی  مطلوبہ فراہمی نہ ہونے یا ڈیم سے متعلق کسی بھی شکایات سے مجھے براہ راست آگاہ کیا جائے  ۔

حکام نے بتایا کہ  داسوڈیم پر  سیلاب سے متاثرہ جگہوں کو بحال اور ٹنل سے سارا پانی نکال دیا گیا ہے ۔ ڈونرز کی جانب سے زمینوں کے معاوضوں کی براہ راست ادائگیاں کی جارہی ہیں ۔وفاقی وزیر نے ہدایت کی اس ضمن میں واپڈا کو علم ہونا چاہیے تعمیراتی کمپنی سے تفصیلات لی جائیں۔حکام نے نقشوں اور چارٹس کی مدد سے داسوڈیم کے ڈئزائن کے بارے میں بریفنگ دی وفاقی وزیر نے   سی آری بی سی کے  مرمتی کاموں کے پہلے ٹینڈرز جاری ہونے اور بعد میں ایمرجنسی کی صورتحال ڈیکلیئر کرنے پر بھی جواب  طلب کرلیا تاکہ پیراز رولز کے مطابق اس کا جائزہ لیا جاسکے  اور کوئی آڈٹ پیرا نہ بن سکے۔