ریاستی اداروں کے خلاف متنازعہ ٹویٹ ،اعظم سواتی کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور،کل دوبارہ پیش کرنے کا حکم


اسلام آباد(صباح نیوز)ریاستی اداروں کے خلاف متنازعہ ٹویٹ کر نے کے الزام میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما سینیٹر محمد اعظم خان سواتی کومزید ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)کے حوالہ کردیا گیا۔

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے ایف آئی اے کو اعظم سواتی کو کل (سوموار )کے روز تحقیقات میں ہونے والی پیش رفت رپورٹ کے ہمراہ دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ایک روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر اعظم سواتی کو اتوار کے روز اسلام آباد کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا۔دوران سماعت پراسیکیوٹر کی جانب سے اعظم سواتی کے مزید جسماری ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔ اس پر اعظم سواتی کے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پہلے ہی تین روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہو چکا ہے ، اعظم سواتی نے ٹویٹ کو بھی مانا ہے کہ ٹویٹ انہوں نے کیا ہے ۔ تاہم پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ہم نے موبائل فون برآمد کرنا ہے جس موبائل فون سے یہ ٹویٹ کی گئی ہے۔

بابر اعوان کا کہنا تھا کہ مزید ایک روزہ جسمانی ریمانڈ دینے کے باوجود رات گئے اعظم سواتی کے گھر کی سرچنگ کی گئی، کوئی سرچ وارنٹ حاصل نہیں کئے گئے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا جو بعد میں سناتے ہوئے عدالت نے اعظم سواتی کو مزید ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا اور کل (پیر) کو پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل اعظم سواتی ایک مرتبہ دو رورہ اور ایک مرتبہ ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظورکیا گیا تھا۔ ایف آئی اے نے سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف متنازعہ ٹویٹ کرنے پر مقدمہ درج کیا تھا۔