پاکستان میں پاک چین اقتصادی راہداری 2030تک مکمل ہوسکے گی، احسن اقبال


اسلام آباد(صباح نیوز)قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ پاکستان میں پاک چین اقتصادی راہداری اور منسلک منصوبے 2030تک مکمل ہوسکیں گے، قومی اسمبلی میں وزیرمنصوبہ بندی ترقی وخصوصی اقدامات احسن اقبال کی طرف سے پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت اب تک مکمل کئے گئے منصوبوں کی تفصیلات پیش کردی گئیں، اب تک 18ارب80کروڑڈالرکی لاگت سے 28منصوبے مکمل کئے گئے۔ بجلی اور گیس کے فراہمی کے منصوبے بھی شامل ہیں جبکہ 9خصوصی اقتصادی زونز بھی بنائے جائیں گے، چار پر کام جاری ہے۔

آج شمس النسا ء کے سوال کے تحریری جواب میں وزیرمنصوبہ بندی ترقی وخصوصی اقدامات احسن اقبال نے بتایا ہے کہ  18ارب80کروڑڈالرکی لاگت سے 28منصوبے میں توانائی کے 12،انفراسٹرکچر و ترقی کے 10اور سماجی شعبے کے 6منسوبے شامل ہیں۔ وزیرمنصوبہ بندی ترقی کے مطابق سی پیک کے تحت پنجاب میں 6ارب2کروڑڈالر کی  لاگت سے چھ،سندھ میں 6ارب4کروڑ ڈالر کے سات، خیبرپختونخوا میں 2ارب10لاکھ ڈالر کے دو،بلوچستان میں 2ارب 40کروڑڈالر لاگت کے چھ،جی بی میں 2لاکھ ڈالر لاگت کا ایک، آزادکشمیر میں 1ارب6کروڑ ڈالر سے زائد لاگت کا ایک اسی طرح اسلام آباد میں 3لاکھ ڈالر کی لاگت سے 5منصوبے مکمل کئے جائیں گے۔

وزیرمنصوبہ بندی ترقی نے آگاہی دی ہے کہ سی پیک طویل مدتی منصوبہ2030مدت تک ہے اور اسے تین مرحلوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ مارکیٹ کی تیاری سے متعلق پہلا مرحلہ2020 تک مدت تھا تاہم وفاقی وزیرمنصوبہ بندی کی جانب سے ارکان قومی اسمبلی کو یہ نہیں آگاہ کیا گیا ہے کہ پہلے مرحلے جس کی مدت دوسال قبل گزر چکی ہے کیا اس مرحلہ میں تمام متعلقہ منصوبے مکمل کئے گئے۔

وفاقی وزیر کے مطابق سی پیک کا دوسرامرحلہ2021.2025 کی مدت پر مشتمل ہے جس کے دوران وسعت اور ترقی کے منصوبے مکمل کئے جائیں گے تاہم اب تک اس مدت کے مکمل منصوبوں کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں مجموعی طور پر تعداد سے آگاہ کیا گیا ہے۔ سی پیک کا تیسرا اور آخری مرحلہ 2026.30 کی مدت پر مشتمل ہے۔سی پیک کے پاکستان اور چین میں  خصوصی اقتصادی بستیاں قائم کرنے پر اتفاق ہواہے۔چاروں صوبوں میں چار زونز بنانے پر کام شروع ہوچکا ہے۔علامہ اقبال صنعتی سٹی فیصل آبادجو کہ تقریباً3200ایکڑرقبے پر بنایا جارہا ہے جولائی 2026 تک مکمل ہوسکے گا۔ کے پی کے میں رشکئی اقتصادی زون جوکہ ایک ہزار ایکڑرقبے پر بن رہا ہے دسمبر2027 مکمل ہوگا ،بلوچستان میں بوستان اقتصادی زون دوسوایکڑ پر مشتمل ہے اور اسے مکمل کرلیا گیا ہے اور سرمایہ کاری کے لئے دستیاب ہے ۔سندھ میں پندرہ سو ایکڑ رقبہ پرٹھٹہ میں دھابیجی خصوصی اقتصادی زون بن رہا ہے جو 2024تک مکمل ہوسکے گا یہ بندرگارہ کے نزدیک ہے ترقیاتی کام جاری ہیں ۔