ملازمین کی تنخواہوں میں 100% اضافہ کیا جائے، ان کے تمام مطالبات تسلیم جائیں،شمس الرحمن سواتی


اسلام آباد ( صباح نیوز ) نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمن سواتی نے کہا ہے کہ سرکاری ملازمین کو اپنے مسائل حل کروانے کے لیے ہر سال دھرنا دینا پڑتا ہے اور حکمران اپنے ہزاروں اربوں روپے کے کیس معاف کروا رہے ہیں اور سرکاری ملازمین کو کچھ دینے کے لئیے تیار نہیں ہیں ہر ادارہ نے اب ٹھیکیداری نظام اختیار کر لیا ہے اور ٹھیکیداری نظام کے ذریعے لوگوں کی مستقل بھرتی کا راستہ روک کرانکے حقوق اور مراعات  ان سے چھین لی جاتی ہیں۔ تمام ملازمین جو ڈیلی ویجر ہیں ٹھیکیدار کے ذریعے ملازمت پر رکھے گئے ہیں انکو پرمینٹ کیا جائے اور ملازمین کی تنخواہوں میں 100% اضافہ کیا جائے اور انکے تمام مطالبات تسلیم  جائیں مہنگائی نے لوگوں کا جینا محال کر دیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں سرکاری ملازمین کے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر نیشنل لیبر فیڈریشن راجہ عاشق خان ، رحمان باجوہ،خالد سنگھیڑا، ودیگر قائدین بھی موجود تھے۔شمس الر حمن سواتی نے کہا انٹرا گورنمٹل کمرشل ٹرانزیکشن ایکٹ 2022 ہے وہ کالا قانون ہے وہ پاکستان کے اداروں کو فروخت کرنے کے لیے بنایا گیا ہے اور اس قانون کے مطابق فروخت کرنے والوں کے خلاف نہ کوئی عدالت مقدمہ سن سکتی اور نہ ہی کوئی ایجنسی تفتیش کر سکتی ہے،یہ کالا قانون ہے اسے واپس لیا جائے۔

انھوں نے کہا نیشنل لیبر فیڈریشن اپنے چار سو یونین کے ساتھ پورے پاکستان کے سرکاری ملازمین کے ساتھ کھڑی ہے، ہم سرکاری ملازمین سے بھی یہ توقع کرتے ہیں کہ نجکاری اور ٹھیکیداری نظام کے خلاف ہماری تحریک میں ہمارے ساتھ کھڑے ہوںگے۔