کشمیری رہنما الطاف احمد شاہ کی غائبانہ نماز جنازہ  کل اسلام آباد میں ادا کی جائے گی


اسلام آباد (صباح نیوز) نئی دہلی میں بھارتی حراست میں شہید کشمیری رہنما  الطاف احمد شاہ کی غائبانہ نماز جنازہ  کل اسلام آباد میں ادا کی جائے گی ۔کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ نے دن گیارہ بجے حریت دفتر گلی نمبر 85مکان نمبر 389Bآئی ایٹ فور اسلام آباد کے سامنے گراؤنڈ میں غائبانہ نماز جنازہ   کا اہتمام کیا ہے  ۔ حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ نے تمام سیاسی ، مذہبی ، سماجی رہنماؤں اورطلبہ سے نماز جنازہ میں شرکت کی اپیل کی ہے ۔

یاد رہے کہ سرطان میں مبتلا کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظربند رہنما الطاف احمد شاہ گزشتہ شب نئی دلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ہسپتال میں انتقال کر گئے تھے۔ وہ 2017 سے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں قید تھے ۔

دریں اثنا کشمیری رہنماؤں اور اہم شخصیات نے  الطاف شاہ کی دوران حراست شہادت پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ ان رہنماؤں میںکل جماعتی حریت کانفرنس  کے رہنما الطاف حسین وانی ،پیس اینڈ جسٹس پارٹی کی چیئرپرسن اور کشمیری رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک، انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈیویلپمنٹ انسپاڈ کے صدر ڈاکٹر سردار محمد طاہر تبسم شامل ہیں۔

ایک بیان میں کل جماعتی حریت کانفرنس  کے رہنما الطاف حسین وانی  نے کہا ہے کہ حریت رہنما الطاف شاہ کی المناک موت کا ذمہ دار بھارت ہے۔ انہوں نے کہا کہ  بھارتی حکام جنہوں نے جیل میں ان کی بگڑتی ہوئی صحت کو دانستہ طور پر نظر انداز کیا اور انہیں بروقت علاج کے حق سے محروم رکھا، حریت رہنما کی المناک موت کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں  نے کشمیری قیدیوں کے ساتھ بھارتی حکام کے شرمناک اور متعصبانہ رویے کی مذمت کرتے ہوئے کہا، “الطاف شاہ شدید بیماریوں میں مبتلا تھے اور ان کی صحت بگڑ گئی تھی کیونکہ بھارتی حکام نے انہیں طبی امداد سمیت بنیادی سہولیات سے محروم رکھا تھا۔ ” اسے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے،

وانی نے کہا کہ کشمیری قیدیوں کو علاج معالجے کے حق سے محروم کرنا ایک قاتلانہ حربہ ہے، بھارتی حکام ان کشمیریوں کو سزا دینے اور اذیت دینے کے لیے سوچے سمجھے طریقے سے استعمال کر رہے ہیں جنہوں نے بھارتی حکم کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔جاری جدوجہد آزادی میں الطاف احمد شاہ کو ان کی قربانیوں اور شراکت کے لیے زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے، وانی نے کہا کہ شاہ گزشتہ کئی دہائیوں سے مزاحمت میں سب سے آگے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے پرزور حامی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “کشمیر کاز کے لیے ان کی زندگی بھر کی جدوجہد کشمیر کی تاریخ میں طویل عرصے تک یاد رکھی جائے گی”، انہوں نے مزید کہا کہ شاہ کو سید علی گیلانی کے ساتھ مل کر کام کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے، جو ان کے سرپرست اور قابل اعتماد رہنما رہے ہیں۔کشمیری قیدیوں کی المناک حالتِ زار کی طرف عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں کی فوری توجہ مبذول کرواتے ہوئے، وانی نے کہا کہ تہاڑ جیل میں بند دیگر حریت رہنماں کو بھی طبی دیکھ بھال اور صحت بخش خوراک کی عدم فراہمی کی وجہ سے صحت کے سنگین مسائل پیدا ہوئے ہیں۔

پیس اینڈ جسٹس پارٹی کی چیئرپرسن اور کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما الطاف احمد شاہ کے دوران حراست وفات پر مودی حکومت کو کری تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاہے کہ الطاف شاہ کے دوران حراست قتل کی وجہ بھارتی حکومت کا ظالمانہ رویہ ہے۔

مشعال ملک نے ایک ٹویٹ میں کہاکہ الطاف احمد شاہ کے دوران حراست انتقال کی وجہ بھارتی حکومت کے ظالمانہ رویہ ہے ۔انہوں نے لکھا کہ حریت رہنما سید علی گیلانی کے داماد الطاف احمد شاہ جو کینسر کے مرض میں مبتلا تھے گزشتہ 5سال سے دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں قید تھے ۔

انہوں نے کہاکہ گردوں کے کینسر کے باوجود انہیں علاج معالجے کی سہولت سے محروم رکھا گیا اور کینسر جسم کے دیگر حصوں تک پھیلنے کے بعد انہیں ہسپتال منتقل کیاگیا ۔ مشعال ملک نے کہاکہ الطاف شاہ کے قتل کا ذمہ دار بھارت ہے۔انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں الطاف احمد شاہ کے لیے دعائے مغفرت کرتے ہوئے لکھا کہ بھارت میں کشمیری قیدیوں کا کوئی بھی ساتھ نہیں دیتا۔

امن اور انسانی حقوق کی معروف تنظیم انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈیویلپمنٹ انسپاڈ کے صدر ڈاکٹر سردار محمد طاہر تبسم نے تہاڑ جیل میں پانچ سال سے فرضی مقدمات میں قید بطل حریت سید علی گیلانی شہید  کے داماد الطاف شاہ کی موت کو بڑا انسانی المیہ قرار دیتے ہوئے ان کی موت کا مقدمہ نریندر مودی اور اجیت سنگھ کے خلاف درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے- بھارت کشمیری قائدین کو جیلوں میں مارنے کی سازشیں کر رہا ہے الطاف شاہ کا قتل اسی سازش کا حصہ ہے۔ جیلوں میں فرضی مقدمات میں قید کشمیری لیڈروں کی زندگیاں بھی خطرے میں ہیں انہیں اقوام متحدہ اور عالمی عدالت انصاف فوری تحفظ فراہم کرے اور بھارت کو ایسے مذموم اور غیر قانونی و غیر انسانی اقدامات سے روکا جائے۔

انہوں نے کہا ہے کہ جیلوں میں قید کشمیری رہنماں سے غیر انسانی سلوک کیا جا رہا ہے انہیں علاج معالجہ کی سہولت میسر نہیں جو بے حد افسوس ناک ہے۔سلامتی کونسل اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بھارت کو خبردار کریں اور کشمیری لیڈر شپ کی زندگیوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ جو کشمیری لیڈر جیلوں میں ہیں ان کی زندگیوں کو تحفظ دیا جائے اور عالمی ادارے ان کو اپنی نگرانی میں علاج معالجے کی سہولت دیں ورنہ بھارت انہیں بھی مارنے کی کوشش کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی رسوائی اس کا مقدر ہے کشمیری عوام کو بھارت کے ظلم اور قتل عام سے بچایا جائے – حکومت پاکستان کو اس اہم معاملے کو سفارت کاری کے ذریعے فوری اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل میں اٹھانا چاہیے۔