رانا ثناء اللہ کیس میں سپریم کورٹ سوموٹولے،شہباز گل


اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما شہباز گل نے کہا ہے کہ رانا ثناء اللہ کیس میں سپریم کورٹ سوموٹولے۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پیشی کے موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما راجہ خرم نواز اور اعظم سواتی بھی شہباز گل کے ہمراہ عدالت پہنچے۔

شہباز گل نے کہا کہ گزشتہ 10 دن میں میری 4 پیشیاں ہو چکی ہیں، مجھے ہتھکڑیاں لگا کر اسلام آباد کچہری لایا جاتا تھا،اس توہین کا کسی نہ کسی نے تو حساب دینا ہے، اگر کوئی حساب نہیں دیگا تو یاد رکھیں اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے وہ خود حساب لے گا ، دو مختلف پاکستان دکھائی دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ نے مال بنایا، کرپشن کی اور دھوکا دیا، تھانہ کوہسار وارنٹِ گرفتاری کی تعمیل نہیں کروا رہا،رانا ثنا ء اللہ نے عدالتی سسٹم کو مفلوج کر دیا ہے، کیا رانا ثنا اللہ کسی قانون کے پابند نہیں ہیں؟ کیا پولیس کسی کی ذاتی ملازم ہے؟

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد بھی عدلیہ کی توہین کر رہے ہیں، پولیس وارنٹ لے کر گھوم رہی ہے اور رانا ثناء اللہ دندناتے پھر رہے ہیں۔میں عام آدمی ہوں اس لئے کیس بھگت رہا ہوں ،رانا ثناء اللہ کیس میں سپریم کورٹ سوموٹولے۔انہوں نے کہا  کہ عدالت کے معاملات عدالت میں ہی رہنے چاہئیں۔

قبل ازیں اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے بغاوت پر اکسانے کے کیس میں پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کی وکیل کرنے کی استدعا منظور کر لی۔اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں ایڈیشنل سیشن جج طاہرعباس سپرا نے کیس کی سماعت کی ، شہباز گِل عدالت میں پیش ہوئے،پراسیکیوٹر رضوان عباسی بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

شہباز گل نے وکیل کرنے کے لئے عدالت سے مزید وقت دینے کی استدعا کر دی۔عدالت نے پولیس کو عدالتی وقت ختم ہونے سے قبل شہباز گل کی جزوی اشیا واپس کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے کہا کہ شہباز گل نے کہا ہے کہ انہیں سامان ابھی تک نہیں دیا گیا۔

عدالت نے گزشتہ سماعت پر سپر داری کی جزوی منظوری پر شہباز گل کی اشیا واپس کرنے کا حکم دیا تھا۔جج نے پولیس کو حکم دیا کہ اگر شہباز گل کی اشیا واپس نہ کی گئیں تو پھر عدالت آ جائیں۔عدالت نے شہباز گل کی وکیل کرنے کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت 20 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔