اسلام آباد، شوپیاں اور پلوامہ اضلاع کے آٹھ علاقوں میں نئے فوجی کیمپوں کے قیام کی تیاری


سری نگر(کے پی آئی)اسلام آباد، شوپیاں اور پلوامہ اضلاع کے آٹھ علاقوں میں 65.5 ایکڑ زمین پربھارتی پیراملٹری سنٹرل ریزرو پولیس فورس  کے نئے کیمپ بنائے جائیں گے ۔قابض انتظامیہ نے 65.5 ایکڑ زمین سی آر پی ایف کو منتقل کرنے کی منظوری دے دی ہے تاہم  بھارتی فورسز کی برف سے مزید اراضی کا مطالبہ کیا جارہا ہے ۔

بھارتی پیراملٹری سنٹرل ریزرو پولیس فورس نے بھارتی وزارت داخلہ سے مقبوضہ علاقے میں حال ہی میں الاٹ کی گئی 65.5 ایکڑ اراضی کی منتقلی میں تیزی لانے اورمزید اراضی الاٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ سی آر پی ایف نے تقریبا دو ہفتے قبل بھارتی وزرات داخلہ کو ایک خط لکھا تھا جس میں ا سے فنڈز فراہم کرنے کی درخواست کی گئی تھی تاکہ وہ مذکورہ زمین کے لئے جموں وکشمیر انتظامیہ کورقم اداکرسکے اور فورسز اہلکاروں کے لیے مخصوص رہائش کی تعمیر شروع کرسکے۔

بھارتی وزارت داخلہ کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ سی آر پی ایف سے مزید زمین کی درخواست موصول ہوئی ہے اور اس پر غور کیا جا رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق سی آر پی ایف کے ایک سینئر افسرنے بتایا کہ جموں و کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال کی وجہ سے سی آر پی ایف کی بھاری تعیناتی کو دیکھتے ہوئے پیرا ملٹری فورس نے مزید زمین مانگی ہے۔انہوں نے کہاکہ بہت سے اہلکار اس وقت سرکاری عمارتوں میں مقیم ہیں لیکن یہ سب عارضی رہائش گاہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ فورسزاہلکاروں کے لیے مناسب اور محفوظ رہائش صرف مخصوص زمین پر ہی تعمیر کی جا سکتی ہے۔

گزشتہ چند دنوں میں کم از کم دو بڑے کمیونٹی ہالزپر سی آر پی ایف کے قبضے کے خلاف مقامی لوگوں نے احتجاجی مظاہرے کئے۔ انہوں نے فورسز اہلکاروں کے لیے متبادل رہائش کا مطالبہ کیا۔قابض انتظامیہ نے28 اکتوبر کواسلام آباد، شوپیاں اور پلوامہ اضلاع کے آٹھ علاقوں میں کیمپ قائم کرنے کے لیے 65.5 ایکڑ زمین سی آر پی ایف کو منتقل کرنے کی منظوری دی تھی۔