دوبئی (صباح نیوز)ایشیا کپ فائنل سری لنکا نے جیت لیا پاکستان کی ساری ٹیم ڈھیرہوگئی کے سری لنکا کے 170 کے جواب میں پاکستان نے147رنز بنائے ۔ ٹی ٹوئنٹی ایشیاکپ کے فائنل میں سری لنکا نے پاکستان کو باآسانی شکست دے دی ہے۔ پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔۔بابراعظم نے سری لنکا کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی ۔سری لنکا کے بالرز نے پاکستان کے اہم بلے بازوں کو آؤٹ کیا۔سری لنکا کے بالرز نے اچھی کارکردگی دکھائی ۔تاہم محمد رضوان نے تیسری وکٹ میں افتخار کے ساتھ اچھی شراکت کی جب کہ نسیم شاہ نے پہلے اوور کی تیسری گیند پر وکٹ حاصل جب کہ حارث رؤف نے دو وکٹیں حاصل کیں،سری لنکا کے راجا پکسا نے آؤٹ ہوئے بغیر 71 رنز کی اننگز کھیلی ۔
سری لنکا نے ایشیا کپ کے فائنل میں پاکستانی بالرز کی جانب سے ابتدا میں شدید دبا ؤڈالنے کے باوجود راجا پکسا کی شان دار بلے بازی کی بدولت مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 170 رنز بنالیے ۔ نسیم شاہ نے وائیڈ بال کے ساتھ آغاز کیا تاہم ان کی گھومتی ہوئی تیسری گیند کوشل مینڈس کی وکٹیں اڑا گئی اور پاکستان کو پہلی کامیابی دلائی۔نسیم شاہ نے توقعات پر پورا اترتے ہوئے پہلے ہی اوور میں ٹیم کو وکٹ دلائی اور صرف 4 رنز دیے۔دوسرے اوور میں نسانکا نے محمد حسنین کو دو چوکے رسید کیے اور اسکور 16 رنز تک پہنچایا، جس کے بعد نسیم کے دوسرے اوور میں بھی ایک چوکا مارا 3 اوورز میں اسکور 23 کردیا۔بابراعظم نے چوتھے اوور کے لیے حسنین کی جگہ حارث رف کو بالنگ کے لیے بلایا، جنہوں نے دوسری گیند پر خطرناک عزائم کا مظاہرہ کرنے والے نسانکا کو آؤٹ کردیا۔کپتان نے حارث کی گیند پر نسانکا کا کیچ لیا اور سری لنکا کو بڑا نقصان پہنچایا اور 5 رنز دیے۔محمد حسنین نے پانچواں اوور کرایا اور دھنانجیا نے 5 رنز لیے۔حارث رف نے چھٹے اوور میں دوبارہ کامیابی دلائی اور سری لنکا کی تیسری وکٹ گرائی، فاسٹ بالر اوور کی پہلی ہی گیند پر دانوشکا گوناتھیلاکا کی وکٹیں اڑائیں، جو صرف ایک رن بناسکے تھے۔پانچویں گیند پر حارث رف نے راجاپکسا کو پریشان کیا اور ایل بی ڈبلیو کی اپیل کی، جو امپائر کی جانب سے مسترد ہونے پر چیلنج کی تاہم فیصلہ ان کے حق میں نہیں آیا۔
شاداب خان نے ساتواں اوور کیا اور 5 رنز دیے اور اس اوور میں سری لنکا نے اعتماد سے بیٹنگ کی۔کپتان بابر اعظم نے بالنگ کی ترتیب میں تبدیلی کرتے ہوئے آف اسپنر افتخار احمد کو لے کر آئے، جنہوں نے ابتدائی تین گیندوں میں 6 رنز دیے، جس میں ایک چوکا بھی شامل تھا۔افتخار احمد نے کپتان کے فیصلے کو درست ثابت کرتے ہوئے چوتھی گیند پر دھنانجیا ڈی سلوا خود کیچ لیتے ہوئے آٹ کیا جو سری لنکا کی گرنے والی چوتھی وکٹ تھی۔شاداب خان نے اگلے اوور میں کپتان شناکا کو بولڈ کردیا اور میچ میں اپنی پہلی وکٹ حاصل کی تاہم اگلی گیند پر ہسارنگا نے چوکا مارا اور اسی طرح ان کے اگلے اوور میں بھی 2 چوکے لگے۔افتخار احمد نے اپنا تیسرا اوور کرایا جو اننگز کا 12 واں اوور تھا اور انہوں نے 8 رنز دیے، جس میں ایک چوکا بھی شامل تھا۔محمد حسنین کو 13 ویں اوور کے لیے بلایا لیکن بلے بازوں نے ان کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے ایک چوکا اور ایک چھکا رسید کیا اور 14 رنز بٹورے۔وانیندو ہسارنگا نے 15 ویں اوور میں حارث رف کو تیسری اور چوتھی گیند پر مسلسل دو چوکے لگائیں تاہم حارث نے واپسی کرتیہوئے وکٹ کیپر رضوان کے ہاتھوں انہیں کیچ کرادیا، یہ ان کے ٹی20 کیریئر کی 50 ویں وکٹ تھیں۔
اس سے قبل راجاپکسا اور ہسارنگا نے 36 گیندوں پر 58 رنز کی بہترین شراکت قائم کیں۔اننگز کا 16 واں اوور محمد نواز نے کیا، جس میں انہوں نے 4 رنز دیے تاہم 17 ویں اوور میں نسیم شاہ مہنگے پڑے، جس میں راجاپکسا اور کارونا رتنے نے ایک،ایک چھکا لگایا اور 16 رنز حاصل کیے۔شاداب خان نے 18 ویں اوور میں ایک کیچ گراتیہوئے اننگز کے کامیاب بلے باز راجا پکسا کو موقع فراہم کیا، جس کے بعد انہوں نے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔محمد حسنین نے 19 ویں اوور میں اچھی بالنگ کی اور سری لنکن بلے بازوں کو کوئی بانڈری لینے نہیں دی تاہم آخری گیند پر شاداب خان نے ایک مرتبہ پھر خراب فیلڈنگ کی اور راجاپکسا کو ایک اور موقع دلایا اور چھکا بھی ملا۔شاداب خان نے مداخلت کرتے ہوئے آصف علی کو کیچ لینے میں رکاؤٹ ڈالی اور دونوں فیلڈروں کی ٹکر سے گیند بانڈری سیباہر چلی گئی۔پاکستان کو پہلی بانڈری تیسرے اوور کی دوسری گیند میں ملی جب رضوان نے بالرز کی طرف کھیلتے ہوئے گیند بانڈری تک پہنچائی۔سری لنکا کے پرامود مادوشان نے چوتھا اوور کیا اور بابراعظم کی صورت میں قیمتی وکٹ حاصل کی اور اس طرح پاکستان کو پہلا دھچکا لگا۔
فاسٹ بالر نے اگلی گیند پر نئے بلے باز فخرزمان کو کھاتہ کھولنے کی اجازت نہیں دی اور بولڈ کردیا۔افتخار احمد اور محمد رضوان نے تیسری وکٹ میں اچھی شراکت کی اور 12 ویں اوور میں افتخار نے ہسارنگا ڈی سلوا کو ایک چھکا اور ایک چوکا مار کر دبا کم کیا اور مطلوبہ رن ریٹ بھی کم ہوگئی.افتخار احمد 14 ویں اوور میں ایک اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں بانڈر میں کیچ آٹ ہوئے، بندارا نے 32 رنز بنانے والے افتخار کا ایک اچھا کیچ لیا۔محمد نواز ایک مرتبہ پھر بیٹنگ کے لیے اپنے نمبر سے پہلے آئے لیکن وہ جارحانہ کھیلنے میں ناکام رہے اور 9 گیندوں پر 6 رنز بنالیے۔محمد رضوان نے مشکل وقت میں اچھی بیٹنگ ضرور کی لیکن سست روی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 47 گیندوں پر ایک چھکے کی مدد سے نصف سنچری مکمل کی۔ہسارنگا ڈی سلوا نے محمد رضوان کی اننگز کا خاتمہ کیا جب وہ اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش کی تاہم گناتھیلاکا نے بانڈری پر اچھا کیچ لیا۔آصف علی ایک مرتبہ پھر ناکام ہوئے اور ہسارنگا کی گیند پر اپنی وکٹیں بچانے میں ناکام رہے۔ہسارنگا نے سری لنکا کو ایک اور بڑی وکٹ دلاتے ہوئے خوشدل شاہ کو آٹ کیا، جنہوں نے 2 رنز بنائے تھے۔شاداب خان 8 رنز بنا کر آٹ ہونیوالے 8ویں بلے باز تھے، تھیکشانا نے ان کی وکٹ لی۔