کابینہ کمیٹی کی کوششیں رنگ لے آئیں،کوئٹہ میں لاپتہ افراد کے اہل خانہ کا 50 روز سے جاری دھرنا ختم


کوئٹہ(صباح نیوز)کابینہ کمیٹی کی کوششیں رنگ لے آئیں،کوئٹہ میں لاپتہ افراد کے اہل خانہ کا 50 روز سے جاری دھرنا ختم،وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں، کالعدم تنظیموں سے آئین میں رہتے ہوئے بات کریں گے۔

یہ بات رانا ثنا اللہ نے کوئٹہ  میں کابینہ کمیٹی برائے لاپتہ افراد کے ممبران شازیہ مری، اعظم نذیر تارڑ، سینیٹر کامران مرتضی، ایم این اے آغا حسن بلوچ اور وزیراعلی بلوچستان عبد القدوس بزنجو کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وزیراعظم میاں شہباز شریف کی ہدایت پر یہاں 2 ماہ سے دھرنے پر بیٹھے ہوئے لاپتہ افراد کے لواحقین سے ملے، ان کی باتیں سنیں، انہیں مسئلے کے حل کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد انہوں نے دھرنا ختم کر دیا ہے، لاپتہ افراد کا مسئلہ پورے پاکستان کا مسئلہ بن چکا ہے، اس کو حل کرنے کے لئے سنجیدگی سے کام کر رہے ہیں۔

رانا ثنا اللہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عمران جو باتیں کر رہا ہے وہ شر کے مترادف ہے، اس کے شر سے کوئی محفوظ نہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے بنائے جانے والے کمیشن کی کارروائی سے کئی افراد بازیاب ہوئے مگر وہ تواقعات پر پورا نہیں اترا۔ اس موقع پر شازیہ مری نے کہا کہ لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، 50 سال سے جاری اس مسئلے کو اب حل ہونا چاہیے۔

وزیراعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ  لاپتہ افراد اور دیگر مسائل کے حل کے لئے کئی بار جوڈیشل کمیشن بنائے گئے مگر وہاں کوئی پیش نہیں ہوتا۔واضح رہے کہ لاپتہ افراد کے لواحقین 51 روز سے ریڈ زون میں دھرنا دیئے ہوئے ہیں، صوبائی حکومت اور انتظامیہ نے کئی بار ان سے مذاکرات کئے مگر وہ کامیاب نہیں ہوسکے۔

وزیراعظم کی ہدایت پر کمیٹی کے ارکان نے دھرنے کے شرکا سے مذاکرات کیے، وزیراعظم کی تشکیل کردہ کمیٹی کی یقین دہانی پر دھرنہ ختم کیا گیا۔ کمیٹی ارکان نے دھرنہ ختم کرنے پر شرکا اور لاپتہ افراد کے لواحقین کا شکریہ ادا کیا۔