ملک میں پیٹرول پمپس بند، ریسکیو سروسز بھی متاثر


کراچی (صباح نیوز)ملک میں پیٹرول پمپس بند ہونے سے ریسکیو سروسز بھی متاثر ہوگئیں۔کراچی میں رفاہی اداروں کی ایمبولینس سروس 50 فیصد تک متاثر ہوئی ہے اور ریسکیوذرائع کا کہنا ہے کہ 50 فیصد ایمبولینسوں میں پیٹرول ختم ہوگیا ہے۔

ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق  فائر بریگیڈ کے تین ٹینڈرز میں بھی ڈیزل نہیں جب کہ گوجرانوالا میں پیٹرول کی کمی سے ریسکیو سروس متاثر ہونے کا خدشہ  ہے۔

ریسکیو ترجمان کا کہنا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر پیٹرول ڈلواتے ہیں، ذخیرے کا انتظام نہیں ہے۔

پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی جانب سے مارجن بڑھانے کے مطالبے پر ملک بھر میں ہڑتال کی جارہی ہے جس کے باعث کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، فیصل آباد اور دیگر شہروں میں پمپس بند ہیں جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

پٹرول پمپس کی ہڑتال کے دوران شہری مشکلات کا شکار

 فیصل آباد میں پٹرول پمپس کی ہڑتال کے دوران شہری مشکلات کا شکار رہے۔ چند پٹرول پمپس کے علاوہ زیادہ تر پٹرول پمپ بند رہے اور کھلے پمپوں پر شہریوں کا ہجوم رہا جو مستقبل کے اندیشوں کے پیش نظر لائنوں میں لگ کر پٹرول خریدتے رہے۔

اسسٹنٹ کمشنرز نے متعدد بند پمپس کو کھلوا دیا۔ضلع میں ایڈمور،مائی پٹرولیم،حسکول،کالٹیکس، پارکو،ستارہ ٹو،ستارہ تھری،ستارہ دلدار،ستارہ فور،ستارہ،پی ایس او، شیل،اٹک،شاہین سی این جی، ستارہ پٹرولیم ایٹ،سی او سی او فیصل آباد ون،فیض حسین، عائشہ سی این جی،سعادت پی ایس،لکی پٹرولیم سروس،کو اینڈ کو نارتھ،سمندری سی این جی،میاں گیس اسٹیشن،مظہر عثمان،رانا حبیب،نگینہ پی ایس،قادری پٹرول پمپ،گو،فٹس پٹرول پمپ،سپیڈ برڈ،ٹیپو فلنگ اسٹیشن،چیئرمین پٹرولیم، فیصل پٹرولیم،روشن سی این جی،سہراب پٹرولیم، پولیس پٹرول پمپ،اقبال سنز،ملک فلنگ اسٹیشن،میاں پٹرولیم ودیگر کمپنیوں پر آئل کی فراہمی جاری رہی۔