بجلی کے بلوں میں لگائے گئے ظالمانہ ٹیکس کے خلاف جماعت اسلامی کا ترامڑی چوک پردوسرا احتجاجی مظاہرہ


اسلام آباد(صباح نیوز)جماعت اسلامی اسلام آباد کے زیر اہتمام بجلی کے بلوں میں لگائے گئے ظالمانہ ٹیکس اور مہنگی بجلی کے خلاف احتجاجی مہم کے سلسلے میں دوسرا بڑا احتجاجی مظاہرہ ترامڑی چوک لہتراڑ روڈ پرکیا گیا جس کی قیادت نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان وسابق ممبر قومی اسمبلی میاں محمد اسلم نے کی،

اس موقع پر امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصر اللہ رند ھاوا ، اُمیدوار برا ئے چیئر مین راحت افر یدی، قاری نور رحمن ، عامر بلو چ اور دیگر نے بھی خطاب کیا ، احتجاجی مظاہرے میں جماعت اسلامی کے کارکنان کے علاوہ دیگر شعبہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی، مظاہرین نے حکمرانوں کی عوام دشمن پالیسیوں اور بجلی کے بلوں میں ظالمانہ ٹیکسز کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ کئی مظاہرین نے بجلی کے بل بھی جلائے۔

میاں محمد اسلم نے مظاہرین سے خطاب کر تے ہو ئے کہابجلی کے بل دیکھ کر سفید پوش آدمی کے اوسان خطا ہو جاتے ہیں،جماعت اسلامی بلوں میں ظالمانہ ٹیکسزکی شمولیت کو عدالت میں چیلنج کرے گی اور احتجاجی تحریک بھی بھرپور طریقے سے جاری رکھے گی، عوام اب  سرکاری بنگلوں اور محلات میں مفت استعمال ہونے والی بجلی کے عوض تاوان بھرنے کو مزید تیار نہیں ہیں، انھوں نے کہا کہاں کا انصاف ہے کہ بجلی کے بلوں میں جی ایس ٹی، انکم ٹیکس اور ٹی وی ٹیکس کے نام پر لوگوں کو جرمانے کیے جائیں،عام آدمی کو ڈیڑھ ہزار کی بجلی استعمال کر تا ہے تو اس کا بل دس ہزار کا بھیج دیا جاتا ہے، حکومتی عہدیداروں، وزرا، بیوروکریسی کے بجلی کے بل بھی غریب عوام سے وصول کیا جا رہے ہیں ،بے حس حکومت بجلی، گیس اورپٹرول کی قیمتوں میں اضافہ اور بے جا ٹیکسز کا نفاذ آئی ایم ایف کے دباؤ کے تحت کر رہی ہے، میاں محمد اسلم نے کہا حکومت آئی ایم ایف کے اشاروں پر غریبوں کا خون نچوڑنے کی روایات بند کرے۔

نصر اللہ رند ھاوانے کہا جماعت اسلامی نے گھریلو صارفین کے بجلی کے بلوں میں لگائے جانے والے ظالمانہ ٹیکس کے خلاف اسلام آباد میں عظیم الشان احتجاجی مہم شروع کر دی ہے،بجلی کے بلوں میں عائد ٹیکسز کو عدالت میں بھی چیلنج کرنے جارہے ہیں، وہ وقت دور نہیں جب عوام اسلام آباد کا رخ کر کے حکمرانوں کا محاسبہ کرے گی،بجلی کے بلوں اور پٹرول پر ٹیکسز بڑھا کر کب تک معیشت چلائی جاسکتی ہے؟انھوں نے کہا ملک بحرانوں کی زد میں ہے،بیڈ گورننس، کرپشن اور سودی معیشت نے تباہی مچا دی، ڈالر کی قیمت میں کمی ہوئی لیکن اس کے اثرات کہیں دکھائی نہیں دے رہے،نااہل حکومت عوام کو عالمی مارکیٹ میں پیٹرول سستا ہونے کے باوجود مہنگا فروخت کررہی ہے، اگر حکمران مہنگائی کم نہیں کرسکتے تو استعفیٰ دے کر گھر چلے جائیں۔