بلوچستان میں بات چیت مذاکرات کے بجائے طاقت کے استعمال، بدعنوانی کی وجہ سے حالات خراب ہورہے ہیں ۔ مولانا عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ(صباح نیوز)  امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ بارڈرٹریڈ،ساحل پر ٹرالرزمافیاز،چیک پوسٹوں پر عوام کی تذلیل ،بھتہ خوری،لاپتہ افرادکی عدم بازیابی، بدعنوانی، لوٹ مار مفت خوری ،عوامی مسائل حل کرنے میں ناکامی نااہلی کی وجہ سے عوام حکمرانوں مقتدر قوتوں سے ناراض ہیں بلوچستان کی ترقی میںوفاق کی عدم دلچسپی سے بھی عوام اورنوجوان احسا س محرومی کاشکار ہیں عوام کو حقوق دینے کے بجائے طاقت ،پولیس کا غلط استعمال اور زور زبردستی کی جارہی ہے پارلیمنٹ عوام کے حق میں قانون سازی وترامیم کے بجائے ایکس ٹنشن ،شخصی مفادات ومراعات اورافرادکو نوازنے کیلئے ترامیم وقانون سازی کر رہی ہے ۔

انہوں نے  اپنے بیان میں کہاکہ قرضوں پر قرضے ا سے ملک وملت مستقل غلامی تباہی وبربادی کا شکار رہیں گے قرضوں کو ذات وخاندان پر خرچ اوربدعنوان کی نظرکرنے والی قومیں تباہ وبربادہوجاتی ہے ملک معاشی طور تباہ دیوالیہ ہوچکاہے مگر حکمرانوں کی ٹاٹ باٹ ،شاہ خرچیاں اسی طرح ہیں عوام نان شبینہ کے محتاج ہیں ۔بلوچستان کے عوام کو حقوق ،نوجوانوں کو روزگار دینے،بلوچستان کے وسائل بلوچستان پر خرچ ،لاپتہ افراد کو بازیاب کرنے سے مسائل، نفرت، مشکلات میں کمی آسکتی ہے ۔بلوچستان کے عوام ،شہری اورنوجوان ترقی ،روزگار ،امن ،حقوق سے محروم کب تک ہوں گے حکومتی اور اسٹبلشمنٹ کی لوٹ مار وناروااقدامات کرپشن کی وجہ سے نوجوان وعوام اپنے مستقبل سے مایوس ہیں   وسائل بلوچستان کے عوام کے بجائے چند خاندان پر خرچ کرنے سے نفرت تعصب احساس محرومی میں اضافہ ہورہاہے نفرت ،تعصب ،زیادتی ،ظلم ،زیادتی ،نفرت کے بجائے عوام کے دل جیتنے ،محبت بڑھانے والے اقدامات کیے جائیں ۔بلوچستان میں بات چیت مذاکرات کے بجائے طاقت کے استعمال، بدعنوانی کی وجہ سے حالات خراب ہورہے ہیں ۔لاتعلق افراد کو ٹارگٹ بنانا دانشمندی نہیں ۔ بدقسمتی سے حکمرانوں ،مقتدر قوتوں کو بلوچستان میں امن ترجیح نہیں ۔صوبے میں الیکشن کے بجائے سلیکشن ،لاپتہ افراد کی عدم بازیابی ،وسائل ،ترقی ،روزگار،امن سے محرومی ،تعصب،لسانیت تباہ کن ہیں