کرپٹ حکمرانوں نے قومی کے بجائے ذاتی اور پارٹی مفادات کو ترجیح دی،لیاقت بلوچ


لوئردیر،لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی صدر مجلسِ قائمہ سیاسی امور لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ  کرپٹ حکمرانوں نے قومی کے بجائے ذاتی، گروہی اور پارٹی مفادات کو ترجیح دی۔

لیاقت بلوچ نے لوئر دیر کے عوامی اجتماع عام اور منصورہ میں سیاسی قومی امور مشاورت اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی اللہ کی بڑی نعمت ہے، 75واں یوم آزادی منانے کی پورے ملک میں پرجوش تیاریاں کی جاری ہیں۔ وطن عزیز اور ہماری اسلامی ریاست قیام پاکستان کے مقاصدکھو رہی ہے، آزادی کی حفاظت، استحکام اور خوشحالی کے لئے پوری قوم کی متحدہ جدوجہد ناگزیر ہے تا کہ بگڑتے حالات، بکھرتا شیرازہ ، دو قومی اسلامیہ نظریہ کی بنیاد پرازسرنومتحرک کیا جائے۔ قومی آمریتوں ، اسٹیبلشمنٹ ، ریاستی ، سیاسی انتخابی بندوبست اور اقتدار پرستی میں پاپولر نمائشی قیادت نے پاکستان کے وجود کو بڑا نقصان پہنچایا ہے، ہوس ، اقتدار اور اپنے اپنے مفادات کے تحفظ ، اختیارات کے غیرقانونی استعمال کے عمل نے ریاستی سرکاری سیاسی انتخابی پارلیمانی اداروں کو تباہ کر دیا ہے اور قومی سلامتی آزاد مختاری پرکمپرومائز کیاہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی اصل کے اعتبار سے ایک منفرد اور امتیازی حیثیت رکھتا ہے، پاکستان صرف خطہ زمین نہیں نظریہ پہلے اور مملکت بعد میں ہے۔ ریاست کا نظام چلانے کے لئے قرارداد مقاصد، آئین پاکستان ، اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات اور اقتصادی آزادی اسلامی معاشی نظام کے لئے آئینی اور عدالتی فیصلے موجود ہیں لیکن نااہل، مفاد پرست ، کرپٹ حکمرانوں نے ذاتی گروہی پارٹی مفادات کو ترجیح دی اور قومی اتحاد کو پسِ پشت ڈالا، آئین ،قرآن وسنت ، جمہوری پارلیمانی اقتدار کو پامال کردیا۔ اتحادوں کی سیاست چھوٹے چھوٹے مفادات کی بھینٹ چڑھا دی گئی۔ جماعت اسلامی کو عزمِ نو کے ساتھ ملک گیر رابطہ عوام مہم اور اسلامی نظریاتی دعوتی مہم کے ذریعے اصلاح احوال کرنا ہے۔ جماعت اسلامی ہی ملک بھر میں محب دین، محب وطن ، اہل دیانتدار اور ماہرین کو جمع کر کے ملک کو بحرانوں سے نجات دلا سکتی ہے، جماعت کی قیادت اور کارکنان کو قیام پاکستان کے مقاصد کے نفاذ اور استحکام پاکستان کے عزم سے کام کرنا ہے۔

لیاقت بلوچ نے دینی مدارس کے طلبا اور جمعیت طلبہ عربیہ کی قیادت کو 46ویں یوم تاسیس پر مبارک باد دی اور کہا کہ دینی مدارس اور مسجد منبرو محراب کو اسلامی عبادت یکجہتی اور عوامی بیداری کے لئے جوہری کردار ادا کرنا ہے، تمام سیکولر اور دین بیزار قوتوں کا مقابلہ نوجوان علما فرقہ واریت اور نفرتوں تعصبات سے بالاتر ہو کرہی کر سکتے ہیں۔ دینی مدارس ملک وملت کا قابل فخر سرمایہ ہیں۔