بھارت میں احتجاجی مظاہروں میں حکومت سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت روکنے کا مطالبہ

نئی دہلی(صباح نیوز) غزہ جنگ کو ایک برس مکمل ہونے پر کئی بھارتی شہروں میں بھی  احتجاجی مظاہرے  ہوئے جن میں بھارتی حکومت سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ بھارت کے مشرقی شہر کولکتہ، جنوبی شہر بنگلور، اتر پردیش کے دارالحکومت لکھن میں بھی لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔نئی دہلی کے مظاہرے میں درجنوں سول سوسائٹی تنظیموں کی نمائندگی تھی جن میں حقوق کی تنظیمیں، ٹریڈ یونینز، طلبہ اور نوجوانوں کی انجمنیں اور خواتین کے گروپ شامل تھے۔سول سوسائٹی کی تنظیموں، اہم ٹریڈ یونینز اور وکلا نے فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کے لیے مختلف شہروں میں ریلیاں نکالیں۔

مظاہرین نے حکومت سمیت اسرائیل سے تعلقات قائم رکھنے والی جماعتوں سے جنگ بندی اور مزید اقدامات کا مطالبہ کیا۔انڈیا فار فلسطین گروپ کی ایک کارکن انجلی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ انڈیا کی حکومت اسرائیل کو اسلحہ بھیجنا بند کرے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ اس کے نتیجے میں جانی نقصان ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس (اسلحے) کا استعمال صرف معصوم لوگوں پر بمباری کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

سماجی کارکن نے مزید کہا کہ ہم فوری اور مستقل جنگ بندی چاہتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ انڈین حکومت اسرائیلی حکومت کے ساتھ ہتھیاروں اور تجارتی معاہدے ختم کرے۔ یہ احتجاج اہم ہے۔ ہم ایک ایسے ملک کا حصہ بننے سے تنگ آ چکے ہیں جو اسرائیل کے ساتھ مضبوط تعلقات کے لیے معاہدوں پر دستخط کر رہا ہے۔دہلی میں منعقدہ ریلی میں شریک فنکار ابان رضا نے کہا کہ ہم انڈین حکومت سے فوجی سپلائی بند کرنے کا کہہ رہے ہیں۔ یہ وہی مطالبہ ہے، جسے وہ نہیں سن رہے ہیں۔ اس لیے یہ انڈین حکومت پر دبا ڈالنے کا ایک حربہ ہے۔