حکومت بلوچستان مسائل کے حل میں سنجیدہ نہیں، امیر العظیم


تربت (صباح نیوز)جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل امیر العظیم نے کہاکہ حکومت بلوچستان مسائل کے حل میں سنجیدہ نہیں مسائل کو ڈنڈے ،طاقت وآپریشن سے نہیں بامقصدمذاکرا ت سے حل کیے جاسکتے ہیں بلوچستان میں وفاق نے عوام کے دل جیتنے اور مسائل کے حل کیلئے کچھ نہیں کیے ۔ابی نندن ودیگر پاکستان دشمنوں کیساتھ مذاکرات کیے جاتے ہیں جبکہ بلوچستان کے لوگوں کے خلاف طاقت کی زبان استعمال کی جاتی ہے گوادرمیں حق دو تحریک عوام کے دلوں کی آوازہے ۔جماعت اسلامی مظلوم بلوچستان کی تواناآوازبنے گی پھر مسائل بھی حل ہوں گے ۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے دورہ تربت کے دوران صحافیوں ،جماعتی ذمہ داران وتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیااس موقع پر جماعت اسلامی تربت کے ذمہ داران واجہ یاسین بلوچ ،غلام اعظم دشتی ودیگر بھی موجودتھے جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل امیر العظیم نے کہاکہ بلوچستان کی تباہی میں وفاق کیساتھ صوبائی حکومتیں بھی ہیں۔بلوچستان میں دیگر صوبوں کی نسبت غربت بے روزگاری وفاصلے بہت زیادہ ہیں ۔وفاق کو بلوچستان میں غربت بیر وزگاری احساس محرومی ختم کرنے کیلئے مخلصانہ اقدامات اُٹھانے چائیے آبادی کے بجائے رقبے کی بنیاد پر فنڈزدیے جائیں ۔ قومی میڈیا وقومی جماعتوں کو بلوچستان کے مسائل اجاگرکرتے ہوئے مسائل کے حل کیلئے عملی وفوری اقداما ت کرنے چاہیے ۔بلوچستان میں نفرت احسا س محرومی میں کمی کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے ۔جماعت اسلامی کے پاس بلوچستان کے مسائل کا حل موجود ہے ۔آج بھی دیانت دار قیادت ،عوام سے مخلص افراد بلوچستان کے مسائل حل کرسکتے ہیں ۔عوام کے دل جیتنے ،نفرتوں میں کمی ،اورمسائل کے حل کیلئے اخلاص کی ضرورت ہے بلوچستان کے عوام پرتجارت کاروبار تعلیم وصحت کے دروازے بند کرکے مسائل پیدا کیے جارہے ہیں ۔غربت بے روزگاری،ناخواندگی بلوچستان کے بڑے مسائل ہیں جو دیانت دار قیادت حل کر سکتی ہے ،باریاں ،وزراتیں ،مفادات لینے والے عوام کے خیر خواہ نہیں ۔بلوچستان کو ریگستان بنانے والوں کامحاسبہ ہوناچاہیے احتساب نہ ہونے کی وجہ سے ملک کے دیگر صوبوں کی طرح بلوچستان میں بھی بدعنوانی ،اقرباء پروری میں اضافہ ہوا ہے ۔اگر حکمرانوں نے مسائل کے حل کے حوالے سے سنجیدگی اختیار نہیں کی تو بلوچستان کے مختلف علاقوں سے حق دو تحریکیں اُٹھے گی جو خدانخواستہ حکمرانوں کے کنٹرول میں نہیں رہیں گے