کوئٹہ (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے سلگتے دیرینہ مسائل کے حل کیلئے دیانت دار قیادت اور سابقہ حکمرانوں کا بلاتفریق احتساب ضروری ہے،بلوچستان کے جگرگوشے لاپتہ ،حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی عوام کیلئے سستاانصاف اور ظالموں کیلئے کڑااحتساب وقت کی اہم ضرورت ہے ملک کی ترقی وخوشحالی کیلئے سود،مہنگائی ،بدعنوانی کا خاتمہ ضروری ہے ۔جماعت اسلامی عدل وانصاف کے اسلامی نظام کے قیام اور بدعنوانی ،لوٹ مار ،ظلم واستحصال اور عیاشیوں وشاہ خرچیوں کی ہر شکل مٹانے کیلئے جدوجہد کر رہی ہے ۔
ان خیالات کااظہارانہوں نے جماعت اسلامی کے دوروزہ شوریٰ اجلاس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کیااجلاس میں حق دوتحریک کے قائد وجماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا ہدایت الرحما ن بلوچ ،برادر تنظیموں کے صوبائی ذمہ داران سمیت صوبہ بھرسے اراکین شوریٰ و ذمہ دارا ن نے شرکت کی اس موقع پر سابقہ کاروائی کی توثیق وفیصلوں پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں صوبائی جنرل سیکرٹری نے بلدیاتی الیکشن کی تفصیلی رپورٹ ،کوئٹہ لسبیلہ بلدیاتی ،وقومی الیکشن کی تیاریوں کاجائزہ بھی پیش کر دیا گیا سیکرٹری مالیات نے آڈٹ رپورٹ مالیات رپورٹ پیش کی اس موقع پر سالانہ بجٹ کی بھی منظوری دی گئی ۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ اختیارات ملتے ہی گوادر کو مثالی ترقی دیکر سب کیلئے ترقی وخوشحالی کا مثال بنائیں گے ۔اجلاس میں بلوچستان میں حالیہ بارشوں سے ناقص میٹریل وبدعنوانی کرکے بنائے گیے متعددڈیمز کی تباہی پردکھ اورافسوس کا اظہاراور ملوث بدعنوان ٹھیکیداروں کاسنجیدہ احتساب پر زور دیاگیا اجلاس میں صوبہ بھر میں لسانیت فرقہ واریت وبدامنی کے واقعات پر دکھ اورا فسوس کا اظہار کیا گیااجلاس میں بدترین مہنگائی ،ناقص حکومتی کارکردگی ،حکومتی سطح پر صرف اعلانات اور بے عمل وعدوں ،اقرباء پروری ،کرپشن وکمیشن کی مذمت کرتے ہوئے کہاگہاکہ بدترین مہنگائی بلوچستان میں عوام کو بہت زیادہ متاثرکیا ہے بجلی لوڈشیڈنگ نے زراعت ،بارڈرٹریڈ پر غیر ضروری سختی،بھتہ وناجائز چیک پوسٹوں نے کاوروبار تباہ کر دیا دوسری جانب رہی سہی کسر ایرانی پٹرول کی پچاس روپے لیٹر خرید کردوسوروپے بیچنے کی ظلم نے پورا کردیا ہے حکومت سمگلروں وبھتہ خوروں اور چیک پوسٹوں پر ناجائز وبھاری رشوت لینے والوں کے عذاب سے عوام کو نجات دلاکر ایرانی پٹرول کو قانونی طریقہ دیکر مناسب منافع کیساتھ بلوچستان بھر میں ترسیل شروع کریں ۔
بلوچستان کو بجلی کی لوڈشیڈنگ سے استثنیٰ دیکر چمن کوئٹہ کراچی شاہراہ کو موٹروے طرز پردورویہ کرنے کیساتھ صوبے کے دیگر مین شاہراہ کو بھی ڈبل کیا جائے۔ بلوچستان کے وسائل صوبے کی بدحالی پریشانی ومسائل ختم کرنے پر خرچ کیا جائے وفاق وصوبہ اوربیوروکریسی کے ذریعے چند خاندانوں پر وسائل خرچ نہیں ہونا چاہیے بدعنوانی کا راستہ روک کر ہی ریکوڈک سین سمیت صوبے کے دیگر معدنیات ووسائل اورخزانے بلوچستان کے مظلوم وغریب عوام کی حالت زار تبدیل وترقی کا سفرشروع کرسکتاہے ۔