یاسین ملک سے ملاقات کے بعد ان کی والدہ اور ہمشیرہ کاویڈیو پیغام


نئی دہلی:نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں قید جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین محمد یاسین ملک کی جیل میں اپنی والدہ اور ہمشیرہ سے ملاقات ہوئی ہے ۔ ملاقات کے بعد محمد یاسین ملک کی والدہ اور ہمشیرہ کی طرف سے جاری  ویڈیو  پیغام کے مطابق یاسین ملک نے ملاقات کے موقع پر کہا کہ میرے خلاف غیر منصفانہ کارروائی ہورہی ہے ۔عدالت میں گواہ وغیرہ کو پیش کیا جاتا ہے مگر مجھے  خود عدالت میں پیش نہیں ہونے دیا جارہا۔

محمد یاسین ملک نے کہا کہ  اگر مجھے مارنے سے مسلہ حل ہو جاتا ہے تو بے شک مجھے مار دیں یہی بہتر ہو گا۔یاسین ملک نے اپنی والدہ  اور بہن سے ملاقات کو اپنی آخری ملاقات قرار دیا  اور  مزید کہا کہ جب تک میں زندہ ہوں میں بھوک ہڑتال پر ہی رہوں گا۔

انہوں نے  اپنی والدہ محترمہ سے کہا کہ میں نے اللہ اور اس کہ رسول سے سودا کیا ہے۔اب آپ اللہ کے حوالے اور میں بھی اللہ اور اس کہ رسول کہ حوالے ہوں۔آپ سب میرے لیے دعا کریں۔یاسین ملک کی ہمشیرہ نے بھی تمام لوگوں سے دعا کی اپیل کی ہے کہ اللہ پاک یاسین ملک کو ان کے مقصد میں کامیاب کرے۔

یاد رہے گزشتہ ماہ  این آئی اے عدالت نے منی لانڈرنگ کے الزام میں انہیں عمر قید اور دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی  جبکہ ان کے خلاف جموں میں سی بی آئی اور ٹاڈا کورٹ میں الگ الگ مقدمات زیر سماعت  ہیں۔

جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے ترجمان رفیق ڈار کے مطابق محمد یاسین ملک  نے اپنے خلاف دائرکردہ جملہ فرضی و من گھڑت مقدمات میں غیر منصفانہ عدالتی کارروائی  اور انہیں عدالتوں میں جسمانی طور پر پیش نہ کرنے پر 22  جولائی سے غیر معینہ مدت تک کے لئے بھوک ہڑتال پر بیٹھنے کا فیصلہ کیا تھا ۔ بھوک ہڑتال پر بیٹھنے کی اطلاع انہوں نے حکومت ہندوستان کو جیل حکام کی وساطت سے ایک خط کے ذریعے دی ہے۔

تیرہ جولائی کو  جموں میں ایئرفورس مقدمے کی سماعت کے دوران تہاڑ جیل سے آن لائن پیشی پر یاسین ملک نے فاضل جج کو منصفانہ عدالتی سماعت اور اپنی جسمانی حاضری پر ایکبار پھر استفسار کرتے ہوئے واضح کیا تھا  کہ اگر حکومت ہندوستان نے حق و انصاف پر مبنی میرے یہ قانونی مطالبات تسلیم نہیں کئے تو وہ درج بالا تاریخ سے جیل میں بھوک ہڑتال کا آغاز کریںگے۔ محمد یاسین ملک نے گذشتہ عدالتی سماعت سے ایک روز قبل یعنی  12جولائی سے اس بھوک کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔