بلوچستان میں ایرانی پٹرول ڈیزل کی قلت سمگلرزوحکومتی اداروں سیکورٹی فورسز کا زیادہ حصہ مانگنے کا نتیجہ ہے، مولانا عبدالحق ہاشمی


کوئٹہ (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ بلوچستان میں ایرانی پٹرول ڈیزل کی قلت سمگلرزوحکومتی اداروں سیکورٹی فورسز کا زیادہ حصہ مانگنے کا نتیجہ ہے ۔غربت بیر وزگاری نااہل حکمرانوں ،بااختیار قوتوں کی بدعنوانی کی وجہ سے ہے ۔ڈالر کی قیمت میں اضافہ آئی ایم ایف کی غلام قرضے بڑھانے کیلئے کر رہے ہیں ۔اسٹیٹ بنک ومعیشت آئی ایم ایف کے حوالے کرکے امریکی غلام حکمرانوں نے قوم کو مستقل غلامی میں دھکیل دیا۔اے پی ڈی ایم جماعتیں وپی ٹی آئی ناکام ہوگئی ۔ الحمداللہ ملک اور بلوچستان وسائل ، زخائراوربہت سے معدنیات سے بھراہے لیکن حکمران بدعنوان بدنیت نااہل وناکام ہیں جس کی وجہ سے عوام مشکلات وپریشانیوں کا شکارہیں۔

 اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ حکمران ترقی وخوشحالی کے جھوٹے دعوے کر رہے ہیںیہی کام سابقہ حکمرانوں نے بھی کیے حقیقت بالکل اس کے برخلاف ہے ۔ڈالر کی قدر میں غیر معمولی اضافہ اور روپے کی بے قدری ملکی معیشت تباہی لے کر آئے گا۔ ایک روز میںڈالر کی قیمت میں8روپے تک اضافے سے غیر ملکی قرضہ 6کھرب تک بڑھ گیا ہے ۔ اناڑیوں ، کھلاڑیوں اور جیالوں نے ملک و قوم کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا ہے۔ ملک میں غیر یقینی کی کیفیت ہے۔ عوام مسلسل مہنگائی کی چکی میں پستے چلے جارہے ہیں۔

عالمی ادارے پاکستان کی معاشی صورتحال پر تشویش کا اظہار کررہے ہیں۔ انٹر بینک میں ڈالر 228روپے سے تجاوز کرچکا ہے۔ سونے کی قیمت میں 3000روپے فی تولہ اضافہ سے ایک لاکھ 47ہزارروپے کا ہوگیا ہے۔حکمران دیانت دار اور عوام سے مخلص نہیں ۔عوام کابھی حکمرانوں پر اعتماد نہیں رہاحکمرانوں کی لوٹ مار غلط بیانی ناکامی کی وجہ سے عوام کاان پر اعتمادنہیں رہا حکمران جماعتوں مقتدر پارٹیوں نے سیاست کو کاروبار بنا دیا۔

انہوں نے کہا کہ ملکی حالات دن بدن بدتر ہوتے چلے جارہے ہیں۔انتخابات میں دھاندلی ،بدعنوانی بددیانتی کی وجہ سے دیانت دار لوگ سامنے نہیں آرہے جتنے بڑے بدعنوان ہوں گے ملک کی اتنی ہی بڑی ذمہ دار ی ان کو دی جاتی ہے حالانکہ بدعنوان عناصر سے ذمہ داری دور رکھنی چاہیے بدقسمتی سے ملک میں اس کا الٹ ہورہاہے۔ ٹکرائو کی سیاست نے ملک و قوم کو ایک مرتبہ پھر سے انتشار، افراتفری اور خلفشار کی طرف دھکیل دیا ہے۔ ملکی قومی سلامتی اور معاشی پالیسیوں میں تسلسل از حد ضروری ہے۔ حکومتوں کے آنے اور جانے سے ان پر اثرنہیں پڑنا چاہیے۔ ملک وقو م کی ترقی کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ بد قسمتی سے حکمرانوں کی ناقص اور ناکام معاشی پالیسیوں کا خمیازہ قوم بھگتنے پر مجبور ہے