سری نگر( صباح نیوز) جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے رہنما معروف شاعر اور مذہبی اسکالر مشتاق کشمیر ی سرینگر میں انتقال کر گئے۔
مشتاق کشمیری معروف شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ ان کا شمار مذہبی اسکالر، سماجی اور آزادی پسند کارکنوں میں ہوتا تھا۔وہ کئی ماہ سے علیل تھے۔ ان کی نماز جنازہ سرینگر کے علاقے سعدہ کدل میں ادا کی گئی جہاں مزار شہدا میں بھارتی تسلط سے جموں و کشمیر کی آزادی کیلئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والے ان کے بیٹے رجب الاسلام دفن ہیں ۔ نماز جنازہ میں حریت رہنماوں سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے نماز جنازہ میں شرکت کی ،
حریت رہنماؤں ماس موومنٹ کی چیرپرسن فریدہ بہن جی کے سیاسی مشیر محمد یاسین بٹ، پارٹی کے سیکریٹری جنرل پرنس سلیم، چیف آرگنائزر عبدالرشید لون،آرگنائزر معراج الدین ذرگر سمیت کئی رہنماوں نے بھی نمازجنازہ میں شرکت کی، مشتاق کشمیر ی جماعت اسلامی کے رکن بھی تھے اور 1965کے بعد کئی برس تک جیلوں میں قید بھی رہے۔ان کے خاندان نے کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد کے دوران گرانقدر قربانیاں پیش کی ہیں۔
مقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیر شاخ سے تعلق رکھنے والے کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں نے اپنے بیانات میں مشتاق کشمیری کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیاہے۔انہوں نے مشتاق کشمیری کی جدوجہد آزادی کیلئے گرانقدر خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے مشتاق کشمیری کی بلندی درجات اور سوگوار خاندان کیلئے صبر عظیم کی دعا بھی کی ۔حریت رہنما فریدہ بہن جی نے بھی مشتاق کشمیری کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تحریک کے لئے بے شمار قربانیاں ہیں جنھیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، اپنے تعزیتی بیان میں انہوں نے مرحوم کے لئے دعائے مغفرت اور لواحقین کے لئے صبرو جمیل کی دعاء کی ہے۔