بلوچستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سیلابی ریلوں میں ڈوب کر مزید 16 افراد جاں بحق،ہلاکتوں کی تعداد 48 ہوگئی


کوئٹہ (صباح نیوز) بلوچستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سیلابی ریلوں میں ڈوب کر مزید 16 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔

بلوچستان میں ایک ماہ کے دوران پری مون سون اور مون سون بارشوں کے باعث پیش آنے والے مختلف حادثات میں اب تک 48 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔6 جولائی چمن: کلی ٹھیکیداراڈہ کہول، بوری کہول، روغانی روڈ پر سیلابی ریلوں میں بہنے اور دیواریں گرنے سے دو بچوں سمیت تین افراد جاں بحق، ڑوب: قمر الدین کاریز میں دو افراد سیلابی ریلے میں ڈوب کر دو افراد جاں بحق ۔جبکہ قلعہ سیف اللہ خسنوب جلال زئی میں سیلاب میں بہہ کر خواتین اور بچوں سمیت چار افراد جاں بحق، خسنوب جلال زئی میں دو افراد تاحال لاپتہ ہے ۔

نوشکی خیصار نالے میں جمع پانی میں بچہ محمد الیاس ڈوب کر جاں بحق، لواحقین کا میت کے ہمراہ احتجاج، نالے سے بجری اور ریت اٹھاکر گڑھے بنانے کے ذمہ دار ٹھیکیدار کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے ۔ اسی طرح  6/5جولائی رات کو لورالائی پٹھان کوٹ میں سیلابی ریلے میں بہہ کر خاتون اور بچے سمیت 3 افراد جاں بحق،5 جولائی کو ہی کیچ مند ردیگ ندی میں ڈوب کر تین بچے جاں بحق ہوئے جبکہ مستونگ دشت تیرا مل میں دو خانہ بدوش خواتین کپڑے دھوتے ہوئے بارش کے جمع شدہ پانی میں ڈوب کرجاں بحق ،4/5 جولائی کو کچھی مچھ گیشتری نالے میں بہنے والے دو کانکنوں کی لاشیں نکال لی گئیں، ایک کانکن لاپتہ ہے کچھی کرتہ میں سیلابی ریلے میں ڈوب کر ایک شخص جاں بحق ہوئے

دوسری جانب کوئٹہ سریاب مل میں دیوار جھونپڑی پر گرنے سے تین خواتین سمیت چھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں ۔جبکہ خروٹ آباد میں سیلابی ریلے میں ڈوب کر ایک کم عمر لڑکی اور لڑکا جاں بحق ہوگیا مشرقی بائی پاس بھوسہ منڈی میں پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والی دو بہنوں میں سے ایک کی لاش برآمد، ایک لاپتہ ہے

دریں اثناء مشرقی بائی پاس گنج شکری ڈیم میں ڈوب کر ایک شخص جاں بحق ہو گیا جبکہ خلجی کالونی کاکڑ چوک پر بارش کے باعث کرنٹ لگنے سے خاتون جاں بحق ہو گئی ۔ خضدار نال میں سیلابی ریلے میں بہہ کر ایک نوجوان جاں بحق ہوگیا،