اسلام آباد(صباح نیوز) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پانچ لاکھ میٹرک ٹن گندم کیلئے بولی کی منظوری دیدی ،افغانستان سے پاکستانی کرنسی میں درآمد کیلئے امپورٹ پالیسی اور بیرونی قرض کی ادائیگی کیلئے 1 ارب 93 کروڑروپے کی گرانٹ منظور کر لی گئی۔
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا، وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ای سی سی کے اجلاس میں وفاقی وزرا، وزرا مملکت، سیکرٹریز اور دیگر متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ اعلامیہ کے مطابق ای سی سی نے پانچ لاکھ میٹرک ٹن گندم کیلئے بولی کی منظوری دیدی ،گندم کی درآمد کیلئے 439 ڈالر کی کم از کم بولی کرگل انٹرنیشنل نے دی تھی، ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت افغانستان کیلئے 1 لاکھ 20 ہزار ٹن گندم درآمد کی منظوری بھی دی گئی ہے، افغانستان کیلئے منگوائی جانے والی گندم کے تمام اخراجات ڈالر میں وصول کئے جائیں گے،
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے لمپی اسکن بیماری کو نیشنل ڈیزیز ایمرجنسی قرار دینے کیلئے متعلقہ محکموں سے مشاورت کی ہدایت بھی دی ہے، ای سی سی نے ٹمبر کے درآمد کنندگان کیلئے 31 اگست تک درآمدی پابندی نرم کردی ہے، افغانستان سے پاکستانی کرنسی میں درآمد کیلئے امپورٹ پالیسی کی منظوری دی گئی ہے، وزیراعظم سستا آٹا پروگرام کی کے پی تک توسیع اور یوٹیلٹی اسٹورز نیٹ ورک کی وسعت کیلئے اقدامات کی ہدایت بھی کی گئی ہے، ریلیف پیکیج کے تحت پانچ اشیا کی فراہمی جاری رکھنے کیلئے مالیاتی پہلو پر غور کی بھی ہدایت کی ہے۔ بیرونی قرض کی ادائیگی کیلئے 1 ارب 93 کروڑ کی گرانٹ منظور کر لی گئی ہے۔ ای سی سی نے نیکسٹ جنریشن موبائل سپیکٹرم کی رپورٹ کے جائزے کیلئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی زیرصدارت کمیٹی قائم کردی ہے۔