فرح خان کے نام پر ہرجگہ جائیداد نکل رہی ہے،رانا ثنا اللہ


فیصل آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کی فرنٹ پرسن فرح خان کے نام پر ہرجگہ جائیداد نکل رہی ہے، اب تو 50 کے قریب فرح گوگی اور گوگے سامنے آنے والے ہیں،ہر جگہ سے فرح خان کے نام پر جائیداد نکل رہی ہے، ہم نے شہزاد اکبر کی طرح کاغذ دکھا نے کا کام نہیں کیا نہ کریں گے، مہنگائی میں عام آدمی کو مشکلات کا سامنا ہے، پچھلے ساڑھے تین سالوں میں مہنگائی میں اضافہ ہوا، قیمتوں میں اضافے کی اصل وجہ تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہے اور بیڈ گورننس بھی مہنگائی میں اضافے کی وجہ ہے، پی ٹی آئی حکومت میں گورننس نہیں تھی صرف انتقام لیا گیا، آئی ایم ایف معاہدے پر شوکت ترین کے دستخط نہ ہوں تو ہم قصور وار ہیں، اب یہ لوگ روز سیاسی مخالفین کو گالیاں نکال رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے عمران حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جنہوں نے گزشتہ ساڑھے تین سالوں میں صرف انتقام لیا وہی اب لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں، چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے پر شوکت ترین کے دستخط نہ ہوں تو ہم قصور وار ہیں، معاہدے کے تحت سبسڈی ختم اور30 روپے لیوی لاگو کرنی ہے،  اب یہ لوگ روز سیاسی مخالفین کو گالیاں نکال رہے ہیں، یہ لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، روز بہانہ بنا کر مخالفین کو گالیاں دیتے ہیں، جو پوچھا جائے تو اس کا جواب نہیں دیتے۔ انہوں ںے استفسار کیا کہ سبسڈی زیرو کرنے اور لیویز لگانے پر دستخط کس کے تھے؟

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ 25 مئی کے بعد ناکام ہونے پر کہتے ہیں ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی، رات کو10 ہزار کرسیاں لگائی تھیں، دو لوگ اسلحہ سمیت پکڑے گئے، پہلے کہتے تھے اتنے دن میں یہ کردو ورنہ آرہا ہوں، جلا گھیراو کر دوں گا، اب کہہ رہے تھے دوبارہ اقتدار میں نہ لائے تو رونا شروع کر دوں گا۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جو تمہاری فرنٹ پرسن تھی، بنی گالہ میں اربوں روپے کی جگہ اس کے نام ہے، کیا وزیراعظم ہاوس کی فیملی میں فرح خان کا اندارج نہیں تھا؟ ہر جگہ سے فرح خان کے نام پر جائیداد نکل رہی ہے، ہم نے شہزاد اکبر کی طرح کاغذ دکھا نے کا کام نہیں کیا نہ کریں گے۔

انہوں نے کہا ہے کہ آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خان نے نتخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے، آئی جی اسلام آباد نے اپنے مطالبات پیش کیے، تنخواہوں میں اضافہ بھی شامل ہے، مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی کو مشکلات کا سامنا ہے، گزشتہ ساڑھے تین سالوں میں مہنگائی کا اضافہ ہوا۔ وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مہنگائی میں اضافے کی اصل وجہ تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہے، گزشتہ ساڑھے تین سال میں بیڈ گورننس تھی، مہنگائی میں اضافے کی وجہ بیڈ گورننس بھی ہے، بیڈ گورننس کے ایشو کو اب ختم کیا جائے گا۔

انھوں نے کہا کہ عمران خان نے قومی خزانے کے 50 ارب روپے ڈبو دیئے، ملک میں لوڈشیڈنگ بروقت گیس کے سودے نہ ہونے کی وجہ سے ہے، 3 سے 4 ڈالرمیں ملنے والی گیس 14 ڈالر میں لی گئی، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے نوازشریف کودکھ ہوا، عمران خان کی حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا ہوا تھا، آئی ایم ایف سے معاہدہ تھا کہ آپ نے سبسڈی ختم کرنی ہے۔  عمران خان نے آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی کی، عمران خان کے سبسڈی بڑھانے پر عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) نے ریڈ مارک کردیا تھا، مجبوری میں ملک کو بڑی تباہی سے بچانے کیلئے مشکلات سے گزرنیکا فیصلہ کیا،  سبسڈی صفر کرنے کیلئے پیٹرول مہنگا کرنا پڑا،آئی ایم ایف سے معاہدہ بحال نہ ہوتا تو دوست ملک بھی دھیلہ نہ دیتے۔

وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ انتخابات کی طرف جاتے تو ملک کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ تھا، ملک کو تباہی سے بچایا ہے، اب مہنگائی کے جن کو بھی بوتل میں بند کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہ میرے خلاف کیس کی پلاننگ وزیراعظم ہاس میں ہوئی،  جس نے عمران خان کو صادق اور امین قرار دیا وہ خود شکل چھپاتا پھررہا ہے، عمران خان نے خود پرویز الہی کو  پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو کہا،کون سب سے بڑے ڈاکو کو وزیر اعلی بنوانے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگارہا ہے؟ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی مقررہ وقت پر اور طریقہ کار کے مطابق ہوگی۔