ڈاکٹر عافیہ کی والدہ عصمت صدیقی انتقال کرگئیں


کراچی(صباح نیوز) امریکا میں قید پاکستانی خاتون سائنسدان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی والدہ عصمت صدیقی اپنی بیٹی کی رہائی کا خواب آنکھوں میں لیے انتقال کرگئیں، اہل خانہ نے بھی انتقال کی تصدیق کردی ۔

اہل خانہ کے مطابق عصمت صدیقی کافی عرصہ سے علیل تھیں اور ان کی عمر 80برس تھی، انہوں نے ڈاکٹر عافیہ سمیت تین بچوں کو سوگواران میں چھوڑا ہے۔اہل خانہ کا کہنا ہے کہ عصمت صدیقی کی نماز جنازہ بعد نماز عشا جامع مسجد مدینہ بلاک7 گلشن اقبال (کراچی)میں ادا کی جائے گی جبکہ تدفین ختم نبوت چوک گبول قبرستان میں ادا کی جائے گی۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے گزشتہ دنوں قوم سے اپیل کی تھی کہ وہ والدہ کی صحتیابی اور ڈاکٹر عافیہ کی جلد رہائی اور وطن واپسی کیلئے خصوصی دعائوں کا اہتمام کریں۔گزشتہ دنوں اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزارت خارجہ کو ہدایت کی تھی کہ ڈاکٹر عافیہ کی فیملی کو امریکی ویزا فراہم کرنے میں سہولت دی جائے۔

خیال رہے کہ پاکستانی خاتون سائنسدان ڈاکٹر عافیہ صدیقی امریکا کی ایک جیل میں 86سال قید کی سزا بھگت رہی ہیں، ان پر افغانستان میں امریکی فوجیوں پر حملے کا الزام ہے۔مارچ 2003 میں دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے اہم کمانڈر اور نائن الیون حملوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد کی گرفتاری کے بعد ڈاکٹر عافیہ صدیقی اپنے 3 بچوں کے ہمراہ کراچی سے لاپتہ ہوگئی تھیں۔جس کے بعد 2008میں امریکی حکومت نے دعوی کیا کہ عافیہ کو افغانستان کے شہر غزنی سے گرفتار کر لیا گیا ہے جہاں وہ طالبان کے ساتھ مل کر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہی تھیں۔

ستمبر 2010 میں عافیہ صدیقی پر مقدمہ چلایا گیا جس میں الزام لگایا گیا کہ انہوں نے ایک امریکی فوجی سے رائفل چھین کر اس پر گولی چلائی لیکن وہ بچ گیا۔امریکی عدالت میں 14دن کے ٹرائل کے دوران عافیہ صدیقی نے بار بار بتایا کہ اس پر امریکیوں نے تشدد کیا، عدالتی کارروائی میں خلل ڈالنے کے الزام میں انہیں عدالت سے نکال دیا گیا اور صرف اقدامِ قتل کے الزام میں 86 سال قید سنا دی گئی، یہ قید 30 اگست 2083 کو ختم ہو گی۔