کوئٹہ (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ ساڑے تین سالہ مدت اقتدار گزارنے کے باوجود نئی حکومت بے سمت،نااہل ، ان کے دعوے وعدے کاغذی ثابت ہوئے۔عوامی مسائل کم کرنے اورقومی مسائل کے حل کیلئے قانون سازی کرنے والی اسمبلیاں اکھاڑوں کا منظر پیش کررہی ہیں ، سیاسی اخلاقیات کا جنازہ نکل چکا۔ذاتی مفادات کیلئے کچھ بھی کیا جاتاہے ۔خداراسیاسی جماعتیں اور ان کے قائدین جمہوریت اور جمہوری اداروں کو تماشا نہ بنائیں۔ بلوچستان کو ہمیشہ ہر حوالے سے تجربہ گاہ بنایاجاتاہے ۔ضمیر کی خرید وفروخت کرنے والے قوم کی نمائندگی نہیں کرسکتے ۔
اپنے بیا ن میں انہوں نے کہاکہ مفادات اور مک مکاؤ کی سیاست میں نقصان ملک اور قوم اور غریب عوام کا ہی ہورہا ہے۔ غریب روٹی کے لقمے کے لیے ترس رہا ہے۔ تبدیلی حکومت ،مدینہ کے اسلامی ریاست والی سرکارنے عوام کو سب سے زیادہ دھوکہ دیا۔ نوجوان مایوس ،عوام پریشان اور کم آمدنے والے بدحال ہیں۔ بدقسمتی سے جب عوامی مسائل کی بات ہو تو بڑی بڑی جماعتوں کے پاس وقت نہیں ہوتا ان کی حکومت کو خطرہ، جب بھی ضمیر کا سوداہورہاہوتاہے تو سب کے سب حاضرہوجاتے ہیں
انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم کے پاس عوام کے کیے گیے اپنے وعدے وفا کرنے کا نہ وقت نہ ہے اور نہ ہی ان کو یہ چیزیں یاد ہیں بلوچستان کے عوام کی موقع پر بھی یاد نہیں کرتا بدقسمتی سے قومی میڈیا قومی جماعتیں بلوچستان کو نظر اندازکرتے ہیں وزیراعظم مزید یوٹرنز نہ لیں بلکہ قوم کے حقوق کوتحفظ کرتے ہوئے اپنے وعدوں کو وفا کرتے ہوئے عوامی مسائل کو ترجیح میں رکھیں قوم جواب مانگ رہی ہے۔ مہنگائی، بیروزگاری، غربت ، ناخواندگی، غیر ملکی قرضے پی ٹی آئی کی حکومت کے اب تک کے تحائف ہیں جو عوام میں وافر مقدار میں تقسیم کیے گئے۔ آزمائے ہوئے کو عوام نے بار بار آزما لیا مگر عوامی مسائل حل ہوئے نہ قوم کو ریلیف مل سکا جماعت اسلامی ملک کی تقدیر سنوارے گی۔بلوچستان کے مسائل کا حل آزمائے ہوئے چہروں کے پاس نہیں یہ ہمیشہ عوام کو الیکشن کے دنوں میں دھوکہ دیکر ووٹ حال کرکے عوام کو بھول جاتے ہیںمسائل کاحل صرف جماعت اسلامی کے پاس ہے جماعت اسلامی کوجہاں بھی عوام نے آزما لیا جماعت اسلامی نے عوامی مسائل حل دیانت داری کی مثالیں قائم کی وہ خواہ کراچی وخیبرپختونخواہ یا کوئی اور علاقہ ہو عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔