کراچی(صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی سندھ و سابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی نے اسٹیٹ بنک سمیت چاربینکوں کی جانب سے امتناع سود کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل داخل کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 1973کے آئین 38(f) میں واضح طورپرلکھاہوا ہے کہ حکومت جلد ازجلدملکی معیشت کو سودی لعنت سے نجات دلائے۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ قرآن مجید کے احکامات کے مطابق بھی ربا کو اللہ واس کے رسولۖ کے خلاف جنگ قراردیا گیا ہے۔اس سے قبل91میں بھی سودکے خلاف فیصلہ آچکا ہے مگراس کے باوجود حکومت سامراجی وسودخوربنکوں نے سپریم کورٹ میں اپیل داخل کرکے سودی نظام ہم پرمسلط کیا گیا ہے۔آج ملک کی معیشت مقامی و بین الاقوامی قرضوں وسود کی ادائگی کی وجہ سے تباہی کے دھانے پرپہنچ چکی ہے مگرپھربھی ان کو شرم نہیں آتی کہ وہ سودی نظام کو جاری رکھ کرملک وقوم کو مزید دلدل میں دھکیل رہے ہیں۔حکومت وبنکوں کے کٹھ جوڑ اور سازش کی وجہ سے آج عوام ٹیکسوں کے بھاری بھوج اٹھائے ہوئے ہیںجس کی وجہ سے غریب آدمی کا جینا مشکل ہوگیا ہے۔
صوبائی امیر نے سپریم کورٹ سے بھی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ وہ اس اللہ اوررسول ۖ کے خلاف جنگ میں حکومت وبنکوں کے ساتھ فریق نہ بنے۔امیرجماعت اسلامی سندھ نے ملک کی تمام سیاسی دینی جماعتوں و علمائے کرام پر بھی زوردیاکہ وہ اسٹیٹ بنک ودیگر بنکوں کی اس حرکت کے خلاف بائکاٹ کرنے کے لیے لائحہ عمل بنایا جائے۔