پاکستان یاسین ملک کے لیے عالمی فورمز کا دروازہ کھٹکھٹائے، سردار عتیق احمد خان


اسلام آباد(صباح نیوز) سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان یاسین ملک کو انصاف کی فراہمی کے لیے عالمی فورمز کا دروازہ کھٹکھٹائے،  اس حوالے سے عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ اٹھایا جائے، دنیا بھر میں وفود بھیجے جائیں تاکہ یاسین ملک کے ایشو پر موثر آواز اٹھائی جا سکے، مودی سرکار کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے، آزاد جموں و کشمیر میں تیس سے پینتیس سال بعد بلدیاتی الیکشن ہونے جا رہے ہیں، مسلم کانفرنس نے اپنا بلدیاتی پارلیمانی بورڈ بنا دیا ہے، امید ہے آزاد کشمیر الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے بروقت انعقاد کے حوالے سے اقدامات اٹھائے گا، واضح کیا جائے کہ بلدیاتی انتخابات جماعتی یا غیر جماعتی بنیادوں پر ہونگے، اگر تحریک عدم اعتماد آئی تو اس بارے ساتھ دینے یا نہ دینے کا فیصلہ مسلم کانفرنس کی کور کمیٹی کرے گی ،

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں صدر مسلم کانفرنس شفیق احمد جرال و دیگر پارٹی راہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سردار عتیق احمد خان کا کہنا تھا کہ یاسین ملک تحریک آزادی کے راہنما ہیں، حکومت پاکستان یاسین ملک کے لیے عالمی فورمز کا دروازہ کھٹکھٹائے، عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ اٹھایا جائے، دنیا بھر میں وفود بھیجے جائیں تاکہ یاسین ملک کے ایشو پر موثر آواز اٹھائی جا سکے ،مودی سرکار کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے،انہوں نے مزید کہا کہ آزاد جموں و کشمیر میں تیس سے پینتیس سال بعد بلدیاتی الیکشن ہونے جا رہے ہیں ، آزاد کشمیر سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ہدایات جاری کی ہیں کہ بائیس اگست سے پہلے پہلے بلدیاتی الیکشن کرائے جائیں، مسلم کانفرنس نے اپنا بلدیاتی پارلیمانی بورڈ بنا دیا ہے، جو امیدواروں سے کاغذات لیکر جانچ پڑتال کرکے ٹکٹیں جاری کرے گا،

مسلم کانفرنس کے کارکنان بلدیاتی انتخابات کے لئے اپنی تیاری کریں ،ہم چاہتے ہیں جماعتی سطح پر انتخابات کرائے جائیں تاہم اگر پرانے نظام حکومت کے تحت بلدیاتی انتخابات کرائے  گئے تب بھی ہم تیار ہیں،امید ہے آزاد کشمیر الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے بروقت انعقاد کے حوالے سے اقدامات اٹھائے گا، واضح کیا جائے کہ بلدیاتی انتخابات جماعتی یا غیر جماعتی بنیادوں پر ہونگے، سردار عتیق احمد خان نے مزید کہا کہ پہلے بھی اپوزیشن نے عدم اعتماد کی تیاری کی تھی لیکن اپنے امیدوار کا نام نہیں دیا اگر تحریک عدم اعتماد  آئی تو اس بارے ساتھ دینے یا نہ دینے کا فیصلہ مسلم کانفرنس کی کور کمیٹی کرے گی ۔سوشل میڈیا کو بے لگام گھوڑے کی طرح استعمال نہیں کیا جا سکتا اسے روکنے کی ضرورت ہے۔