لاپتہ صحافی ارسلان خان کو رہا کرو سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا


اسلام آباد (صباح نیو ز)سوشل ایکٹویسٹ، سوشل ورکر اور صحافی ارسلان خان کو کراچی سے لاپتہ کردیا گیا ہے ، ارسلان خان کو رہا کرو سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی سے تعلق رکھنے والے صحافی ارسلان خان کو گذشتہ رات ان کے گھر سے اٹھایا گیا ہے ، معروف صحافی و اینکر حامد میر نے انکے اغوابارے صحافی مبشر زیدی کی طرف سے کی گئی ٹوئیٹ کو ری ٹوئیٹ کرتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ کیا ارسلان خان نے کسی ریاستی ادارے کے سربراہ کے خلاف کوئی ٹرینڈ چلایا؟ کیا ارسلان خان نے کسی جلسے میں کسی ریاستی ادارے کے خلاف کوئی نعرہ لگایا یا لگوایا؟ سندھ رینجرز ، سندھ پولیس اور آئی ایس پی آر بتائے کہ ارسلان خان کو کس ادارے نے کس الزام کے تحت اٹھایا؟

حامد میر نے کہا ہے کہ جس نے بھی ارسلان خان کو غائب کیا ہے وہ دانستہ یا نادانستہ طور پر پاکستان کے شہریوں کو ریاست کے خلاف ورغلا کر دشمن کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کے شہریوں کو غیر قانونی طور پر غائب کرنا پاکستان کی خدمت نہیں پاکستان سے دشمنی ہے ۔

صحافی مبشر زیدی نے ارسلان خان کی تصویرٹوئیٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ کراچی کا ایک اور شہری اور آزادی اظہار کے حامی ارسلان کو آج صبح اس کے گھر سے اٹھا لیا گیا۔ اس ملک میں نفرت انگیزی اور شر پھیلانے والے آزاد گھوم رہے ہیں جبکہ سیاسی اور سماجی کارکنان جو قانون کے اندر رہ کر بات کرتے ہیں وہ قید کر لئے جاتے ہیں۔