میرپور (صباح نیوز) سپریم کورٹ آف آزاد جموں و کشمیر نے ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات میرپور کو حکم جاری کیا ہے کہ میرپور میں بلدیہ کے منسوخ پلاٹوں کا معاملہ قائم کردہ کمیٹی کی سفارشات کے روشنی میں تین ماہ کے اندر یکسو کرکے رپورٹ پیش کی جاے تاکہ شہریوں کی مشکلات کا سلسلہ کم ہو سکے ،
روبکار بنام ڈپٹی کمشنر کیس کی سماعت میرپور رجسٹری میں ہوئی جس میں معزز چیف جسٹس سمیت بینچ کے دیگر معزز جج صاحبان شریک تھے ،جبکہ ضلعی انتظامیہ ،ادارہ ترقیات اور میونسپل کارپوریشن کے آفیسران موجود تھے عدالت نے حکم دیا کہ شہر میں ماسٹر پلان کی بحالی کے لیے دئیے گئے احکامات کے مطابق فوری آپریشن مکمل کیا جاے اور ملبہ بھی صاف کیا جاے سرکاری رقبہ کی واگزاری کے لیے کوئی بھی رعایت نہ کی جاے جبکہ واگزار رقبہ کے دوبارہ تحفظ کے لیے اقدامات کئے جائیں شہر کا ماسٹر پلان بحال ہونا چاہئے خلاف ورزی کرنے والے آفیسران کے خلاف بھی کارروائی کرینگے ،عدالت نے اس موقع پر ادارہ ترقیات اور میونسپل کارپوریشن کو حکم دیا کہ شہر میں پبلک باتھ رومز کی تعمیر کے لیے جگہ کا تعین کیا جاے جہاں پر کورٹ تعمیر کریگا ۔
جبکہ شہر میں لگی ریڑھیوں کے حوالے سے معزز عدلیہ کا کہنا تھا کہ ان کو تنگ کیا جاتا ہے انتظامیہ مقامی نمائندگان کی مشاورت سے جگہ تعین کی جاے جہاں ان کو شفٹ کیا جاے عدالت عظمی نے آئندہ سماعت پر پراگریس رپورٹ بھی طلب کر لی ہے جبکہ ادارہ ترقیات کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ بلدیہ کے منسوخ پلاٹوں کی بحالی کا معاملہ تین ماہ میں قائم کردہ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں مکمل کرے جبکہ عدالت نے سائن بورڈز اتارنے میں غفلت پر متعلقہ حکام کی سخت سرزنش بھی کی عدالت عظمی میں ادارہ ترقیات اور کارپوریشن کے انچارج و دیگر افیسران بھی موجود تھے