اسلا م آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی سے جاری مذاکرات پر وزیراعظم پارلیمنٹ کا اعتماد میں لینگے، ان کیمرہ اجلاس بلایا جائے گا،عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران کا امریکی سازش کا بیانیہ کدھر گیا،گر نیب ترامیم کا فائدہ ہونا ہے تو آپ کے لوگوں کو ہونا ہے،آپ کو خوش ہونا چاہئے کہ اب کوئی نہیں پکڑا جائے گا، عمران خان اداروں کو مس یوز کرتے رہے، جو چیزساڑھے تین سال ثابت نہیں کر سکے، اب کیا کریں گے،کیسز کو جھوٹا ثابت کرنا ہمارا آئینی حق ہے، آنے والے ایک دو روز میں چیئرمین نیب کا فیصلہ ہوجائے گا،جن ووٹوں سے عمران آئے انہی ووٹوں سے شہباز شریف بھی وزیراعظم بنے۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اجلاس میں عسکری وسیاسی قیادت موجود تھی، اجلاس کو اہم قومی معاملات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، ارکان پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کے لئے ان کیمرہ اجلاس بلایا جائے گا، وزیراعظم شہباز شریف مذاکرات پر ایوان کو اعتماد میں لیں گے،پارلیمنٹ کی اونرشپ سے کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کو آگے بڑھایا جائیگا۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پچھلے 2 ، 3 دن سے عمران خان نیب ترامیم پر بات کر رہے ہیں، عمران کا امریکی سازش کا بیانیہ کدھر گیا، ساڑھے تین سال میں کسی کیس میں کچھ ثابت نہیں ہوا، شہباز شریف کے خلاف کونسے 70 کیسز ہیں؟ عمران خان نے خود ہی کیسز کی تعداد 70بنا لی۔ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ معیز انٹرپرائز میں بھی ان کے فرنٹ مین کا نام نکلا ہے،برطانیہ سے آنے والی رقم بارے عمران خان نے کوئی جواب نہیں دیا، نجی ہاسنگ سوسائٹی سے 458 کنال اراضی حاصل کی گئی، کس کھاتے میں القادر یونیورسٹی کو زمین دی گئی؟50 ارب کا فائدہ نجی ہاسنگ سوسائٹی کو دیا گیا، اگر نیب ترامیم کا فائدہ ہونا ہے تو آپ کے لوگوں کو ہونا ہے، اگر نیب قوانین سے کوئی نہیں پکڑا جائے گا تو آپ کو خوش ہونا چاہیے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان اداروں کو مس یوز کرتے رہے، جو چیزساڑھے تین سال ثابت نہیں کر سکے، اب کیا کریں گے، ریٹائرڈ ججوں کو احتساب عدالت میں لگانے کا مقصد انتقام کے ایجنڈے کو آگے بڑھانا تھا، کیسز کو جھوٹا ثابت کرنا ہمارا آئینی حق ہے، جن ووٹوں سے عمران آئے انہی ووٹوں سے شہباز شریف بھی وزیراعظم بنے، راجہ ریاض، نور عالم پچھلے دو سال سے عمران خان پر تنقید کر رہے تھے، نیب ترامیم پر بیانیہ بنانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں، نیب ایکٹ کا پہلے جائزہ لے لیں، 80 فیصد ترامیم تحریک انصاف کی حکومت خود آرڈیننس میں لیکر آئی تھی، نیب 90 دن کا ریمانڈ لیتا تھا، نیب بتائے کون سے سیاست دانوں سے کتنے پیسے وصول کیے؟ نیب نے جو پیسے ریکور کیے ہاسنگ سوسائٹیوں سے کیے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عدالت نے کئی فیصلوں میں نیب کو کالا قانون کہا، قومی احتساب بیورو میں 90 دن ریمانڈ کے باوجود چالان پیش نہیں کیا جاتا تھا، ہم توبھگت چکے، نیب قانون کو ہم نے اپنے لیے ٹھیک نہیں کیا، اسلامی نظریاتی کونسل اور عدالت کی بھی تجاویز تھیں، نیب قوانین پر کاروباری طبقے، بیوروکریٹس کو اعتراضات تھے، ضمانت کا اختیارعدالت کو دیا گیا ہے، نیب ایک آزاد ادارہ ہے، آنے والے ایک دو روز میں چیئرمین نیب کا فیصلہ ہوجائے گا، نیا چیئرمین نیب، ادارے کے اندر خرابیوں کو بھی دور کرے گا۔