اسلام آباد(کے پی آئی)کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساگر نے اقوام عالم اور او آئی سی سے اپیل کی ہے کہا کہ بھارت پر دباؤ ڈال کر جموں وکشمیر میں انسانی حقوقِ کی پامالیوں کو روکنے کیلئے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہیں۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے حوالے سے کشمیر میں سیریا یمن اور یوکرین سے بدتر واقعات رونما ہو رہیں ہیں اور وقت آچکا ہے کہ جب ان اداروں کو سنجیدگی سے ہماری طرف توجہ مبذول کرنی ہوگی اور نہ صرف ان پامالیوں کی نوٹس لینا چاہیے ۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے تحفظ کے بارے جاری اجلاس میں موجود نمائندگان کی توجہ کشمیر کی طرف کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مختلف فرضی فوجی آپریشنز میں 9 کشمیری نوجوانوں کی شہادت کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے حکومت ہندوستان کو متنبہ کیا ہے کہ آپ جتنی بھی فوجی قوت کشمیر میں استعمال کریں یہ لامعنی عمل ہی ثابت ہوگا۔ اگر آپ سمجھتے ہے کہ بندوق یا آرمی کی چھاونی سے آپ جزبہ حریت ختم کرسکتے ہے تو شائد آپ ابھی بھی ایسٹ انڈیا کمپنی کے ناجائز قبضہ میی اپنے آپ کو دیکھ رہے ہیں۔ آزادی کی جنگیں کبھی بھی فوجی قوت سے دبائی نہیی گئی ہیں اور نہ ہی جموں کشمیر میں دبائی جاسکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کشمیر کی نئی نسل کا مسلح جھڑپوں کے نام پر قتل عام جاری رکھی ہوئی ہیں کشمیری نوجوانوں کو فرضی جھڑپوں میں شہید کرنے کاثبوت شوکت احمد ساکنہ سدو شوپیان کو کل کپواڑہ میں ایک فرضی جھڑپ کے دوران شہید کیا گیا اسے SSP شوپیان تنوشری نے 7جون2022کو ایک پریس کانفرنس کے دوران ایک FIR میں گرفتار کرنے کا دعوی کیا تھا محمود ساغر نے جموں و کشمیر پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ کے ظالمانہ روئے کی بھی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف جموں کشمیر پولیس آئے دن سڑکوں پر اپنی گاڑیوں پر نصب لاڈ سپیکروں چلاتے چلاتے یہ کہے رہے ہے کہ پولس کشمیری عوام کے تحفظ کے لیے ہے لیکن دوسری طرف آپ اپنے ایس اوجی کیمپوں میی کشمیری بچوں ،بزگوں اور خواتینوں کو بلا کر ہراساں کر رہیے ہیں انہوں نے جموں کشمیر پولیس کو متنبہ کیا کہ وہ کشمیری عوام کو ہراساں کرنا بند کرئے۔ اور تحریک مزاحمت سے وابستہ افراد کے گھر والوں کو تھانوں میں بلا کر ان کے ساتھ ناروا سلوک کرنا بند کر دیں۔
سرینگر میں جموں کشمیر پولیس کے کارگو سنٹر میی بزرگوں نوجوانوں حتا کہ خواتین کو بھی تشدد اور فرضی انکانٹر میں قتل کرنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں محمود ساغر نے جموں کشمیر کے عوام ہمت و استقلال کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کو نوشتہ دیوار پڑھ لینی چاہیے پچھلے 75 سالوں سے عمومی جبکہ 5 اگست 2019 سے خصوصی طور کشمیری عوام پر ظلم کے پہاڑ توڑے دئیے گئے لیکن عوام سیسہ پلائی ہوئی دیوار کے مانند اپنے جان مال اور عصمتوں کی قربانیوں سے دے رہیں ہیں اور انشاللہ آزادی کی صبح طلوع ہونے تک دیتے رہیں گیں ساغر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ آر پار حریت قیادت منظم ہوگء ہیں اپنے عوام کے خامہ بشانہ کھڑی ہیں اور وہ حصول