سری نگر(صباح نیوز)کشمیریوں کو تعلیمی طور پر پسماندہ رکھنے کے بھارتی منصوبے کے تحت جنوبی کشمیر کے اسلام آباد ضلع میں حکومت نے ایک نجی درس گاہ جامعہ صالحات پر قبضہ کر لیا ہے ۔
اس سے قبل مقبوضہ کشمیر حکومت نے13 جون کو جماعت اسلامی مقبوضہ جموں وکشمیر سے وابستہ فلاح عام ٹرسٹ کے زیر انتظام چلنے والے300 اسکولوں کو بند کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ مقبوضہ جموں وکشمیرکے محکمہ سکول ایجوکیشن نے محکمہ تعلیم کی ضلعی انتظامیہ کو حکم دیا تھا کہ ان تعلیمی اداروں کو پندرہ روز میں بند کیا جائے۔
جموں و کشمیر کی حکومت نے تازہ کارروائی میں جنوبی کشمیر میں خواتین کے لیے قائم ایک نجی درس گاہ جامعہ صالحات پر قبضہ کر لیا ہے اس درس گاہ میں بارہویں جماعت تک 300 طالبات زیر تعلیم تھیں۔ امریکہ میں مقیم کشمیری رہنما ورلڈ کشمیر ایویئرنیس فورم کے سربراہ ڈاکٹر غلام نبی فائی نے جنوبی کشمیر میں خواتین کے لیے قائم ایک نجی درس گاہ جامعہ صالحات پر قبضہ کرنے کی مزمت کی ہے ۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ اقدام انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ کے آرٹیکل 26 کی خلاف ورزی ہے۔ بھارتی حکومت کے اس شرمناک اقدام پرا قوام متحدہ کے خصوصی نمائندے برائے تعلیم کو مداخلت کرنی چاہیے۔