مودی سرکار نے جموں وکشمیر میں اب تعلیمی دہشت گردی بھی شروع کررکھی ہے،فریدہ بہن جی


سری نگر:کل جماعتی حریت کانفرنس کی سینئر رہنماء اور جموں وکشمیر ماس موومنٹ کی چیرپرسن فریدہ بہن جی نے اے پی ایچ سی آزاد کشمیر شاخ کے نومنتخب کنوینئر محمو د احمد ساگرجنرل سیکریٹری شیخ عبدالمتین اور سیکریٹری انفارمیشن امتیاز احمدوانی کو ان کے انتخاب پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ محمود احمد ساگر کی زیرقیادت تحریک آزادی کشمیر میں فعال اور موثر کردار اداکرتے ہوئے اپنے مظلوم کشمیری عوام کی بھرپور نمائندگی کریںگی ۔

کل جماعتی حریت کانفرنس آزادجموں وکشمیر شاخ کے نومنتخب عہدیداروں کے نام اپنے تہنیتی پیغام میں فریدہ بہن جی نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کے اہم اور نازک مرحلے پر کل جماعتی حریت کانفرنس کے اتحاد کے حوالے سے یہ انتخاب کافی اہمیت رکھتا ہے ۔ یہ الیکشن حریت کانفرنس کے گروپوں کے اتحاد کے بعد پہلی بار ہوا اور کشمیری قیادت میں اتحاد سے کشمیری عوام میں ایک نیا حوصلہ پید ا ہوا ہے اور اس کے تحریک آزادی کشمیر پر مثبت اثرات پڑیں گے ۔

حریت کی سینئر رہنما نے کہا کہ اس وقت جب بھارت نے تحریک آزادی کشمیر کو دبانے کے  لئے مقبوضہ جموں وکشمیر میں ظلم وتشد د کا بازار گرم رکھاہے ۔کشمیریوں خاص کر نوجوانوں کی نسل کشی جاری ہے ۔نئی نسل کا مستقبل تاریک کرانے کیلئے مودی سرکار نے اب تعلیمی دہشت گردی بھی شروع کررکھی ہے کشمیری رہنماؤں اور کارکنوں کو جیلوں میں بندکیا گیا ہے ان حالات میں حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کی نومنتخب ٹیم پر بھاری زمہ داری عائدہوتی ہے کہ وہ اپنے مظلوم کشمیر ی عوام کی آواز کوعالمی فورمو ں میںموثر طریقے سے اٹھائیں اور مقبوضہ کشمیرمیں کشمیریوں کی جائز حق خودارادیت کی حمائت حاصل کرنے اور بھارتی ریاستی دہشت گردی کو بے نقاب کرنے کے لئے عالمی سطح پر اپنی کوششیں تیز تر کریں۔

فریدہ بہن جی نے کہا کہ محمود احمد ساگر پہلے بھی حریت کے کنوینئر رہ چکے ہیں اور وہ اپنی وسیع صلاحیتوں اور اثرورسوخ کو استعمال میں لاتے ہوئے اپنی ٹیم کے ساتھ تحریک آزادی کشمیر کوایک نئی سمت دیں گے جو اس وقت کشمیر کی سنگین صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے انتہائی ضروری ہے ۔فریدہ بہن جی نے اس حوالے سے یہ یقین دہانی کرائی کہ ان کی جماعت اس حوالے سے ہرممکن تعاون کرے گی۔جموں وکشمیر ماس موومنٹ کی سربراہ نے سبکدوش  ہونے والے کنوینئر محمد فاروق رحمانی اور ان کی ٹیم کی تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے کاوشوں اور کردار کی تعریف کی اور انہیں خراج تحسین پیش کیا۔

حریت رہنما نے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت بھارت کشمیریوں کو ہرمحاز پر کمزور کرانے کے لئے ہر طرح کے حربے استعمال کررہا ہے اب اس نے کشمیرکی نوجوان نسل کا مستقبل تاریک کرانے کے لئے تعلیمی دہشت گردی شروع کررکھی ہے جس کی تازہ مثال کشمیرمیں فلاح عام ٹرسٹ کے تحت چلنے والے ہزاروں تعلیمی اداروںپر پابندی عائد کرنا ہے ۔ انہوں نے بھارتی قابض انتظامیہ کے اس فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری پرزور دیا کہ وہ بھارت کے کشمیر یوں کے خلاف ان اقدامات کافوری نوٹس لیں اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے میں اپنا کردار ادا کرے ۔۔