سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے کشمیری عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد قائم کرکے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کے مشترکہ مقصد کیلئے جدوجہد کریں۔
فاروق عبداللہ نے سرینگر کے علاقے کولی پورہ میں پارٹی کارکنوں کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نیشنل کانفرنس جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کیلئے اپنی جنگ جاری رکھی گی ۔ انہوں نے اپنے حقوق کی بحالی کیلئے جاری جدوجہد میں لوگوں کے اتحاد برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں خود کو ہندو مسلم ، شیعہ سنی ، بریلوی اور دیوبندی اور کشمیری اورڈوگرا کی حیثیت سے دیکھنا چھوڑنا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ منقسم ہو کر ہم کچھ حاصل نہیں کرسکتے اورہمیں اپنے مکمل آئینی اور جمہوری حقوق کی بحالی کیلئے متحدہو کر جدوجہد کرنی چاہیے ۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ لوگوں کو، خاص طور پر سیاسی طبقے کو اپنے اختلافات بھلا کر کشمیری قوم کے مشترکہ مفادات کیلئے جدوجہد کرنی چاہیے ۔
انہوں نے کہا کہ دھونس و دبائو اور طاقت کے بل بوتے پر آج تک کوئی بھی مسئلہ حل نہیں ہوا، جو کچھ ہوگا وہ بات چیت اور مفاہمت سے ہی ہوسکتا ہے، جب تک مفاہمت اور مصلحت کا راستہ اپنا کر جموں وکشمیر کے عوام کیساتھ انصاف نہیں کیا جائے گا اس وقت تک حالات ٹھیک ہونے کی کوئی امید نہیں پھر چاہئے آپ ہندوستان کی پوری فوج کو ہی یہاں تعینات کیوں نہ کریں۔
صدرِ نیشنل کانفرنس نے کہا کہ کشمیریوں کو تقسیم کرنے کی مذموم کوششیں جاری ہیں اور اس مقصد کی خاطر زر کثیر خرچ کیا جارہاہے۔ ہمیں اندرونی دشمن سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے کیونکہ باہری دشمن سے خطرناک اندرونی اور درپردہ دشمن ہوتا ہے۔ ہمیں اتحاد اور اتفاق کا مظاہرہ کرکے اور یک زبان ہوکر نہ صرف دشمنوں کے مذموم منصوبوںکو ناکام بنانا ہوگا بلکہ چھینے گئے حقوق کی بحالی کیلئے بھی جدوجہد کرنی ہے۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جموںوکشمیر کے عوام اس وقت زبردست مصائب اور مشکلات میں مبتلا ہیں، مہنگائی اور بے روزگاری عروج پر ہے، غلط پالیسی سے لوگوں کو غربت اور افلاس کے اندھیروں میں دھکیلا جارہاہے، لوگوں کیلئے دو وقت کی روٹی کا بندوبست کرپانا بھی مشکل ہوتا جارہاہے۔