سری نگر(کے پی آئی) بھارت میں بی جے پی رہنماوں کی طرف سے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی پر کشتواڑ میں ہڑتال سے کاروبار زندگی معطل ہو کر رہ گیا۔
بھارتیہ جنتاپارٹی کی ترجمان نوپور شرما اور پارٹی کے ایک اور رہنما نوین کمار جندال نے چند دن قبل ایک ٹی وی شو کے دوران حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی تھی ۔ جموں خطے کے قصبے کشتواڑ میں ہڑتال کے باعث معمولات زندگی مفلوج رہے۔
ہڑتال کی کال جامع مسجد کشتواڑ کی انتظامیہ نے دی ہے جبکہ مقامی بار ایسوسی ایشن نے اسکی حمایت کی تھی۔ کشتواڑقصبے میں بدھ کے روز مسلمانوں کی دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے جبکہ ٹریفک کی آمد و رفت انتہائی کم تھی۔
بار ایسوسی ایشن کشتواڑ کے وکلا نے بھی احتجاجاکا م کا بائیکاٹ کیا۔بار ارکان نے گستاخانہ تبصروں میں ملوث بی جے پی رہنماں کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
دریں اثنااتحاد علماہند کے قومی صدر مولانا قاری مصطفی نے اپنے ایک بیان میں کہ اکہ نو پور شرما اور نوین جندل نے حضرت محمد مصطفی ۖکی شان میں گستاخی کی ہے جسے کسی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گاکیونکہ ان کے اس عمل سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان سب کچھ برداشت کر سکتا ہے لیکن وہ پیغمبر ۖ کی شان میں گستاخی ہرگز برداشت نہیں کر سکتا۔ انہوںے کہا کہ ایسے لوگ سب سے بڑے دہشت گرد نہیں جو مذہب کے نام پر نفرت پھیلا کر ماحول اور دنیا بھر میں بھارت کی شبیہ خراب کررہے ہیں۔
مولانا قار ی مصطفی نے کہا کہ ایسے لوگوں کو پھانسی سے کم سزا نہیں ہونی چاہیے ۔
دوسری جانب نئی دہلی پولیس نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی پربھارتیہ جنتاپارٹی کی ترجمان نوپور شرما اور8 دیگر افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے ۔
بھارتیہ جنتاپارٹی کی ترجمان نوپور شرما اور پارٹی کے ایک اور رہنما نوین کمار جندال نے چند دن قبل ایک ٹی وی شو کے دوران حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی تھی ۔
دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے بی جے پی کے سابق ترجمان نوین جندل، صحافی صبا نقوی، شاداب چوہان، مولانا مفتی ندیم، عبدالرحمن، گلزار انصاری، انیل کمار مینا اور ہندو مہاسبھا کی عہدیدار پوجا شکون پانڈے کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ پولیس نے نوپور شرما اور دیگر کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی)کی دفعہ 153 اے، اور 505 (2) کے تحت مقدمہ بنایا گیا ہے
معروف صحافی صبا نقوی پر الزام ہے کہ انہوں نے اس وقت شیولنگ کا مذاق اڑاتے ہوئے ٹوئٹ کیا تھا، جب ہندو گروپ دعوی کر رہے تھے کہ انہیں وارانسی میں گیان والی مسجد کے احاطے سے ایک شیولنگ ملا ہے۔ ۔ صبا نقوی نے بعد میں ٹوئٹ ڈیلیٹ کر کے وضاحت جاری کر دی تھی۔خیال رہے کہ دہلی پولیس کو پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کرنے والے بی جے پی رہنماوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر سخت تنقید کا سامنا ہے۔ مہاراشٹر پولیس نے نوپور شرما کے خلاف مقدمات درج کیے تھے،۔
بی جے پی رہنماوں کی طرف سے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی پر عالم اسلام میں سخت ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہیمتحدہ عرب امارات (یو اے ای)، عمان، انڈونیشیا، اردن، عراق، مالدیپ، بحرین، سعودی عرب، لیبیا، کویت، ایران، قطر، عراق اور افغانستان ان ممالک میں شامل ہیں جنہوں نے اس معاملے کی مذمت کرتے ہوئے بیانات جاری کئے ہیں۔
قاہرہ میں قائم اسلامی تنظیم الاظہر، خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور پاکستان نے بھی ان تبصروں کی مذمت کی ہے۔انڈونیشیا اور ملائیشیا نے بھارت کے سفیروں کو طلب کرکے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے 2 ارکان کی جانب سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق توہین آمیز تبصروں پر احتجاج کیا۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا جب مسلم دنیا میں اس حوالے سے شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے، مشرق وسطی کے مختلف ممالک نے بھارت کے سفیروں کو طلب کرلیا اور کویتی سپر مارکیٹ سے بھارتی مصنوعات ہٹا دیں گئیں۔