کراچی(صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کے الیکٹرک کی جانب سے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز میں ایک بار پھر 4.86روپے کے اضافے کی اطلاعات اور تیاریوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور نیپرا سے مطالبہ کیا ہے کہ کے الیکٹرک کو بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی اجازت دینے کے بجائے اسے کراچی کے عوام کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کا پابند کیا جائے ، کے الیکٹرک سے جواب طلب کیا جائے کہ اس نے معاہدے کے مطابق پیداواری صلاحیت بڑھانے کے لیے کتنی سرمایہ کاری کی ۔ کمپنی کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے کیا اقدامات کیے گئے ؟ کے الیکٹرک کے کتنے پاور پلانٹس گیس پر اور کتنے فرنس آئل پر چل رہے ہیں ؟ جب بجلی گیس پر تیار کی جارہی ہے تو فرنس آئل کی قیمتوں میں اضافے کو جواز بنا کر عوام سے اضافی وصولی کیوں کی جاتی ہے ؟ بار بار اعلانات کے باوجود بن قاسم پاور پلانٹ IIIابھی تک فعال کیوں نہیں ہوا ؟
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ وفاقی حکومت اور نیپرا کی ذمہ داری ہے کہ وہ کے الیکٹرک کے اہل کراچی کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک ، لوٹ مار ، بد ترین لوڈشیڈنگ اور اووربلنگ سے نجات دلائے لیکن افسوس کہ موجودہ حکومت بھی ماضی کی حکومت کی طرح کے الیکٹرک کی سرپرستی اور بے جا حمایت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور کے الیکٹرک کے مفادات کا تحفظ کر رہی ہے جو کراچی کے عوام کے ساتھ سراسر ظلم و زیادتی اور نا انصافی ہے اور بد قسمتی سے کے الیکٹرک کو نواز نے کی پالیسوں کے تسلسل کو برقرار رکھنے میں پی ٹی آئی ، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم برابر کی شریک ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے یہ سلسلہ بند کیا جائے ، کے الیکٹرک کو قومی تحویل میں لیا جائے ، اس کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے اور کراچی میں اس کی اجارہ داری ختم کی جائے ۔