اسلام آباد(صبا ح نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے 8ارب کی مشکوک ٹرانزیکشن کیس میں احتساب عدالت کوسابق صدر آصف زرداری پر فرد جرم عائد کرنے سے روک دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں 8.3 ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشن کے معاملے پر 14 اکتوبر 2021کے احتساب عدالت کے فیصلے کیخلاف آصف زرداری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی، آصف زرداری کی جانب سے فاروق ایچ نائیک کے معاون وکیل پیش ہوئے اور استدعا کی کہ فاروق ایچ نائیک سپریم کورٹ سے آ رہے ہیں عدالت کیس بعد میں سن لے۔
جس پر عدالت نے کیس کی سماعت کچھ دیر کے لئے ملتوی کر دی۔بعد ازاں فاروق ایچ نائیک عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ(جمعرات کو) آصف زرداری پرفرد جرم عائد ہونی ہے، جس پر عدالت نے احتساب عدالت کو آصف زرداری پر فرد جرم عائد کرنے سے روک دیا۔عدالت نے آئندہ سماعت تک فرد جرم عائد کرنے پر حکم امتناع جاری کردیا اور نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ، جس کے بعد سماعت دو ہفتوں تک کے لئے ملتوی کر دی گئی۔
خیال رہے آصف زرداری پر8 ارب سے زائدکی مبینہ مبنی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ سابق صدر کے مبینہ فرنٹ مین مشتاق احمدکوعدالت اشتہاری قرار دے چکی ہے۔آصف زرداری 8 ارب کی مشکوک ٹرانزیکشنز کے کیس میں مستقل ضمانت پر ہیں۔ نیب کا ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ اس بات کے ٹھوس شواہد ہیں کہ آصف زرداری نے کراچی میں کرپشن سے اپنا گھر بنایا