یاسین ملک کی سزا کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں مسلسل دوسرے روز بھی ہڑتال


سری نگر(کے پی آئی) جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین یاسین ملک کو بھارتی عدالت کی جانب سے عمر قید کی سزا کے خلاف جمعرات کو بھی مقبوضہ کشمیر میں مکمل احتجاجی ہڑتال کی گئی اس دوران کاروبار زندگی معطل رہا، کئی مقامات پر شہریوں نے گھروں سے باہر نکل کر احتجاجی مطاہرے کئے اس دوران  یاسین ملک کے آبائی علاقے مائسمہ سری نگر میں شہری گھروں سے باہر نکل آئے اور احتجاج کیا بھارتی فورسز نے مائسمہ میں دس افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

مظاہرین نے مائسمہ میں یاسین ملک اور کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے گئے جبکہ اس دوران پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے داغے تھے۔  پولیس اور سی آر پی ایف کی بھاری نفری مائسمہ اور ملحقہ علاقوں میں تعینات کی گئی اور متعدد گھروں پر چھاپے مارے گئے۔ پولیس نے مظاہروں کے دوران ڈرون کیمروں کی مدد سے عکس بندی  کر رہی ہے ۔

سری نگر پولیس نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ مائسمہ میں یاسین ملک کے گھر کے باہر بھارت مخالف نعرہ بازی کرنے اور پتھراو  کرنے والے دس افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ادھر سری نگر سمیت  کئی علاقوں میں اضافی فورسز کی نفری تعینات کر دی گئی ہے  جبکہ  مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی حکام نے وادی کشمیر میں موبائل انٹرنیٹ سروس معطل کر دی ہے۔

وادی کشمیر میں انٹرنٹ فراہم کرنے والی تمام بھارتی کمپنیوں نے اپنی سروسز معطل کر دی ہیں۔قابض بھارتی حکام نے بتایا کہ موبائل انٹرنیٹ سروس معطل کرنے کا فیصلہ این آئی اے عدالت کی طرف سے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے سربراہ محمدیاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائے جانے کے تناظر میں کیا گیا ہے