امپورٹڈ حکومت نے سیالکوٹ میں پی ٹی آئی کیخلاف جوکیا وہ اشتعال انگیز لیکن غیرمتوقع نہیں تھا، عمران خان


اسلام آباد (صباح نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ امپورٹڈ حکومت نے سیالکوٹ میں پی ٹی آئی کے کارکنوں اورقیادت کیخلاف جو کیا وہ اشتعال انگیز ضرورہے لیکن غیرمتوقع نہیں تھا۔

عمران خان نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ جرائم پیشہ عناصر کا جتھہ ہے جو ضمانت پرباہر ہے۔ان کا لندن میں بیٹھا سزا یافتہ مافیا باس مخالفین کیخلاف فاشسٹ حربے استعمال کرتا ہے۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ یہ جب اقتدار میں تھے تو سپریم کورٹ پردھاوا بولا، ماڈل ٹاؤن میں قتل عام کیا، ججوں کورشوت دی۔ نواز شریف نے خود کوامیرالمومنین قراردینے کی کوشش کی۔ یہ جب اپوزیشن میں ہوتے ہیں تو جمہوریت کا غلط استعمال کرتے ہیں اورتمام جمہوری اقدار مکمل طورپرتباہ کرتے ہیں لیکن لوگ اب ان کے خلاف کھڑے ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے کبھی ان کے جلسے، دھرنے اورریلیاں نہیں روکیں کیونکہ ہم جمہوریت پسند ہیں۔اپنے تمام لوگوں سے کہتا ہوں کہ وہ عشا کی نماز کے بعد اس فاشسٹ امپورٹڈ حکومت کے خلاف اپنے شہروں اورعلاقوں میں احتجاج کریں۔

دوسری جانب تحریک انصاف نے سیالکوٹ میں جلسے کا مقام تبدیل کرلیا۔ اب جلسہ وی آئی پی کرکٹ گراؤنڈ میں ہوگا۔ پاکستان تحریک انصاف پنجاب کے صدر شفقت محمود نے کہا کہ پرامن لوگوں پر تشدد کیا گیا، خواجہ آصف کے کہنے پر انتظامیہ حرکت میں آئی، اپنا جمہوری اور آئینی حق استعمال کر رہے ہیں۔

سیالکوٹ میں پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شفقت محمود نے کہا کہ سیالکوٹ میں جو کچھ ہوا ہم اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں، سیالکوٹ کے عوام بپھرے ہوئے ہیں، ہم پرامن طریقے سے اپنا حق استعمال کرنا چاہتے ہیں لیکن اگر آپ نے اس طرح کے ہتھکنڈے استعمال کیے تو ہمیں پہیہ جام اور لاک ڈاؤن کرنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی آپ کو کہا تھا اب دوبارہ کہہ رہے ہیں کہ ہوش کے ناخن لیں، گزشتہ روز دوپہر ساری چیزیں طے ہوگئی تھیں لیکن رات کے 3 بجے جس طرح تشد کیا گیا اور نہتے لوگوں کو مارا پیٹا گیا وہ شرم کا مقام ہے لیکن یہ ہمیں روک نہیں سکتا، جلسہ بہر صورت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جلسے کے تمام شرکا وی آئی پی کرکٹ گراونڈ میں آئیں اور اپنے جمہوری حق کا اظہار کریں، اس میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ڈالی جائے، انتظامیہ کو کہتا ہوں کہ فوری طور پر عثمان ڈار کو رہا کیا جائے، یہ طریقہ قابل قوبل نہیں ہے۔

شفقت محمود نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ ہماری حکومت بحال کریں لیکن عوام کو اپنی رائے کے اظہار کا موقع ملنا چاہیے، ناجائز حکومت کے پاس اس وقت اور کوئی حل نہیں ہے، 5 ہفتوں میں آنیاں جانیاں تو بہت ہوئیں لیکن نتیجہ صفر ہے، یہ محض اپنے کیس صاف کرنے میں مصروف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فوری الیکشن کروائے جائیں تاکہ نئی حکومت فریش مینڈیٹ لے کر آئے پھر اس کے پاس وقت بھی ہوگا اور مسائل کے حل کا اختیار بھی ہوگا لیکن اگر ایسا نہ کیا گیا تو بحران مزید سنگین ہوگا، یہ بحران تشدد اور شیلنگ سے ختم نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ عثمان ڈار اور عمر ڈار کو رہا کیا جائے اور پرامن جلسہ ہونے دیا جائے ورنہ جو بھی نتائج ہوں گے اس کی یہ حکومت ذمہ دار ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے جتنے بھی اعتراضات لگائے گئے ہمیں پتا ہے کس کے اشارے پر لگائے گئے، ہمیں معلوم ہے کہ خواجہ آصف وہان سے بیٹھ کر اشارے دے رہا تھا، اس کے کہنے پتر یہ سب ہوا ہے ورنہ اس سے پہلے بھی وہاں تقریبات ہوتی رہی ہیں۔

اس موقع پر شفقت محمود کے ہمراہ موجود پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری نے رانا ثنا اللہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہپریس کانفرنس کے بعد ایک گھنٹے کے اندر اندر حامد رضا، عمر ڈار اور عثمان ڈار کو رہا کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم صرف اس وقت تک پرامن رہیں گے جب تک تم ہمیں پرامن رہنے دو گے، سیالکوٹ کی زمین پر عمران خان کے قدم پڑنے سے پہلے سیالکوٹ کے سپوتوں کو رہا کیا جائے ورنہ میں اعلان کروں گا کہ سارا جلسہ اس جانب چل پڑے جہاں ان لوگوں کو رکھا گیا ہے، اس کا ہدف انتظامیہ ہوگی اور ہم اپنے ساتھیوں کو رہا کروا کر چھوڑیں گے۔