حکومت نے سودی معیشت کے خاتمے سے متعلق وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ پر من و عن عملدرآمد نہ کیا تو 1977 سے بھی زیادہ شدت سے تحریک چلائیں گے،ڈاکٹر فرید احمد پراچہ


لاہور (صباح نیوز)حکومت نے سودی معیشت کے خاتمے سے متعلق وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ پر من و عن عملدرآمد نہ کیا تو ملک بھر میں 1977کی تحریک سے بھی زیادہ شدت سے تحریک چلائیں گے ـ اگر حکومت نے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ کے خلاف کوئی اپیل کی تو اسے مجرمانہ فعل تصور کیا جائے گاـفیصلہ پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں عوام کو بھرپور منظم کریں گے اور پارلیمنٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کے سینیٹروں اور ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کے پا س وفود بھیجے جائیں گے جو ان سے اپنا کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں بتائیں گے کہ ہمیں حرام رزق کھلا رہے ہیں ـ

ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی کے ہیڈ کوارٹر منصورہ میں منعقدہ علماء کرام و معاشی ماہرین کے جائزہ اجلاس میں کیا گیاـاجلاس میں وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس محمد نور مسکن زئی، جسٹس ڈاکٹر سید محمد انور اور جسٹس خادم حسین شیخ کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا جنہوںنے سود کے خاتمے کے لئے تاریخی فیصلہ سنایا ـ

پریس کانفرنس میں وفاقی شرعی عدالت میں سودی معیشت کے خلاف درخواست گزار ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، پروفیسر محمد ابراہیم ، اسد اللہ بھٹو ، شیخ القرآن و حدیث مولانا عبدالمالک ، مولانا عبدالرؤف ملک سمیت تمام مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے علماء کرام اور ماہرین اقتصادیات موجود تھےـ

ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہا کہ حکومت کے علاوہ اگر کسی بینک نے بھی فیصلہ کے خلاف اپیل کی تو عوام سے اس بینک کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کریں گے اور اگر کسی شخص نے ذاتی حیثیت میں اپیل کی تو اس کا معاشرتی بائیکاٹ کیا جائے گاـ

ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت نے جو فیصلہ سنایا ہے اس میں کسی قسم کا ابہام یا سقم نہیں ہے ـ اب حکومت کی ذمہ داری ہے کہ فوری طور پر اس فیصلہ پر عملدرآمد کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں اور اس حوالے سے ضروری قانون سازی کی جائے ـ انہوں نے تمام بینکوں سے بھی اپیل کی کہ وہ اسلامی بینکاری کو فروغ دیں ـ کوئی بھی نئی شاخ نہ کھولیں جس میں سود کا لین دین ہو ـ

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ آئندہ تمام مالیاتی معاہدے وہ بین الاقوامی ہو ں یا اندرونی اسلامی قوانین اور اصولوں کے مطابق کئے جائیں اور سود کو مکمل طور پر خیر باد کہہ دیا جائے ـسالانہ مالیاتی قوانین (بجٹ ) کے دوران تمام ترامیم بلا سود منظور کرائی جائیں ـ

عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے سود پر اندرونی و بیرونی قرضے لینا بند کئے جائیں ـ انہوں نے کاروباری حضرات سے اپیل کی کہ وہ بھی سودی معیشت کے خاتمہ میں اپنا کردار ادا کریں ـ