شیخ راشد شفیق کی ضمانت منظور


راولپنڈی(صباح نیوز) عدالت نے مسجد نبوی ۖ واقعے کے مقدمے میں گرفتار عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے بھتیجے، ایم این اے شیخ راشد شفیق کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق شیخ رشید کے بھتیجے راشدشفیق کی درخواست ضمانت پر سماعت فتح جنگ  میں ایڈیشنل  سیشن جج محمد عارف نے کی۔شیخ راشدشفیق کی جانب سے ایڈووکیٹ سردار عبد الرزاق اورراجہ یاسرپیش ہوئے ، وکیل شیخ راشد شفیق نے عدالت کو بتایا کہ جس وقت مسجد نبوی ۖ میں نعرے لگے، اس وقت راشد شفیق وہاں موجود ہی نہیں تھے،

راشد شفیق کے خلاف مقدمہ کے مدعی کا تعلق ن لیگ سے ہے ان پر مذہبی توہین کا اطلاق نہیں ہوتا،اس کیس میں سرکار مدعی بن سکتی مگر اسکے لئے پہلے مجسٹریٹ کو کمپلینٹ کرنی ہوتی ہے یہ محض سیاسی انتقامی کاروائیوں کی سیریز ہے جو شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کے کہنے پر شروع کی گئی،سیشن جج محمد عارف نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا ،

بعد ازاں عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے شیخ راشد شفیق کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں پر رہائی کا حکم دے دیا۔یاد رہے راشد شفیق کو  30 اپریل کو سعودی عرب سے واپسی پر اسلام آباد ائیرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا ، جس کے بعد عدالت نے راشد شفیق کے خلاف ٹھوس شہادت پیش کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

بعد ازاں کیس کی سماعت کے بعد عدالت نے ملزم راشد شفیق 2روزہ جسمانی ریمانڈ پر اٹک پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

راشد شفیق ضمانت منظور ہونے ڈسٹرکٹ جیل اٹک سے رہا

 سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کے بھتیجے راشد شفیق کو ضمانت منظور ہونے پر ڈسٹرکٹ جیل سے رہا کر دیا گیا ہے، کارکنوں نے جیل کے باہر نعرے بازی کی۔مسجدنبوی واقعہ میں گرفتار شیخ راشد شفیق کو فتح جنگ کی عدالت نے ایک لاکھ روپے کے مچلکے پر رہا کر دیاہے،

شیخ راشد شفیق کو دوستوں وکلاء اور کارکنوں کی ایک تعداد ڈسٹرکٹ جیل اٹک کے باہر استقبال کرنے آئے ہوئے تھے ج جنھوںنے پھولوں کی پتیاں پھینک کر استقبال کیا۔

میڈیاسے شیخ راشد شفیق نے بتایا کہ مجھے گرفتار کر کے اٹک کے مختلف تھانوں میں قید رکھا، دہشتگردوں کی طرح آنکھوں پرپٹی باندھی گئی، مگر پھر بھی اپنے قائد عمران خان اور شیخ رشید کے ساتھ کھڑا ہوں۔