قومی اسمبلی کا اجلاس55 منٹ کی تاخیر سے شروع


اسلام آباد(صباح نیوز) قومی اسمبلی کا اجلاس55 منٹ کی تاخیر سے چار بج کر 55 منٹ پر شروع ہوا تو ایوان میں کل25ممبران موجود تھے تاہم تلاوت اور ترانے کے بعد ارکان کی خاصی تعداد ایوان میں پہنچ گئی۔

قومی اسمبلی کا اجلاس  اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں شروع ہوا تو انہوں نے  پینل  آف چیئرپرسن کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ  پینل آف چیئرپرسن  میں چوہدری محمد بشیر ورک، سید غلام مصطفی ، شاہدہ اختر علی، صابر حسین قائم خانی، جویریہ راحیل اور ریاض فتیانہ شامل ہیں جو اسپیکر کی غیر موجودگی میں ایوان کی کارروائی چلائیں گے۔

وزیراعظم میاں شہباز شریف  پانچ بج کر 9منٹ پر ایوان میں داخل ہوئے تو ڈیسک بجا کر ان کا استقبال کیا گیا۔اجلاس کے آغاز میں ہی نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے تحریک انصاف  کے منحرف رکن نور عالم خان نے اپنے روایتی جذباتی انداز میں وزیراعظم کو لوڈشیڈنگ اور مہنگائی پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ سابق وزیراعظم کے بارے میں بھی بات کردی جس میں   انہوں نے کہاکہ ایک بندہ ملک کو غیر مستحکم  اور اداروں کو بدنام کررہا ہے اس کا نوٹس لیاجائے۔

قومی اسمبلی کی ریاستی اداروں کیخلاف مذموم مہم کی مذمت،قرارداد مذمت منظور

 قومی اسمبلی نے پیر کو متفقہ طورپر ایک قرارداد منظور کی جس میں قومی سلامتی کے ریاستی اداروں کے خلاف مذموم مہم کی مذمت کی گئی۔سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی نے عمران خان کی جانب سے اداروں کیخلاف بیانات کے خلاف مذمتی قرارداد قومی اسمبلی میں پیش کی۔

قرار داد کے متن کے مطابق یہ ایوان پی ٹی آئی چیئرمین اور سابق وزیر اعظم کے بیان کی بھرپور مذمت کرتا ہے،سابق وزیر اعظم نے اپنے بیان میں تاریخی حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش کی ہے،انہوں نے اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش کی، یہ تاثر دینے کی بھی کوشش کی گئی کہ جیسے ادارے اپنے ملک کے خلاف سازش کر رہی تھے۔قرارداد کے مطابق پاکستان کی مسلح افواج ملکی سرحدوں کا بلا خوف و خطر تحفظ کر رہی ہیں، مسلح افواج نے دہشت گردی کرتے ہوئے بے شمار قربانیاں دی ہیں، سیاسی مقاصد کے لیے ریاستی ادارہ کو بدنام کرنے کی ہر کوشش ملکی مفاد کے خلاف ہے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ قومی ادارے ملک کی سلامتی اور خودمختاری کے ضامن ہیں۔مرتضی جاوید عباسی کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ ایوان نے اقلیتوں کے حقوق سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے رکن قومی اسمبلی رمیش کمار کی سربراہی میں ایک ٹاسک فورس کے قیام سے متعلق بھی ایک قرارداد منظور کی۔

ایک توجہ دلائو نوٹس کا جواب دیتے ہوئے صحت کے وزیر عبدالقادرپٹیل نے ایوان کو بتایا کہ پمز ہسپتال کے تمام پورسٹ گریجویٹ ٹرینیر کو وظیفہ آئندہ ماہ سے ادا کیا جائیگا۔