بہاولپور،کراچی(صباح نیوز): ممبر قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کی تیسری بیوی دانیا شاہ نے تنسیخ نکاح، حق مہر اور نان نفقہ کا دعوی دائر کر تے ہوئے’ تحفظ کا مطالبہ کردیا انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ عامر لیاقت آئے روز نشہ کرکے مجھ پر تشدد کرتا تھا
جبکہ عامر لیاقت نے دانیہ شاہ کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان پر نشہ کرنے کا الزام درست نہیں، میڈیا رپورٹس کے مطابق عامر لیاقت حسین کی تیسری شادی کا معاملہ بھی عدالت میں آگیا، ان کی تیسری بیوی دانیا شاہ نے تنسیخ نکاح کا مقدمہ دائر کردیا۔
دانیا شاہ بہاولپور کی عدالت میں پیش ہوئیں،۔ عدالت نے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کو 7 جون کے لیے نوٹسز جاری کر دئیے۔دانیہ شاہ نے درخواست میں موقف اپنایا کہ عامر لیاقت آئس کا نشہ کرتا ہے اور عیاش آدمی ہے، عامر لیاقت نشہ آور ہو کر آئے روز تشدد کا نشانہ بناتا ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ عامر لیاقت سے تنسیخ نکاح کی ڈگری جاری کرے، حق مہر کی مد میں 11 کروڑ روپے گھر اور زیورات ادا کرنے کا حکم دے، عدالت ایک لاکھ روپے خرچہ نان نفقہ مقرر کرے۔
ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں عامر لیاقت کی تیسری بیوی دانیا شاہ کا کہنا تھا کہ عامر لیاقت حسین جیسے دیکھتا ہے ویسا بلکل نہیں ہے، شادی کے 4 ماہ کسی اذیت سے کم نہیں تھے، نشہ کر کے آئے روز تشدد کرتا تھا، چھوٹے سے کمرے میں رکھتا تھا، انہوں نے دعوی کیا کہ عامر لیاقت انہیں ساری ساری رات جگاتے، انہیں بہت ذلیل و خوار کرتے تھے، انہیں ایسا لگتا تھا کہ وہ اپنے کسی گناہ کی سزا کاٹ رہی ہیں۔سیدہ دانیہ شاہ نے الزام عائد کیا تھا کہ عامر لیاقت نے ان پر تشدد کیا، ان کا گلا دبایا اور انہیں گولی مارنے کی دھمکی بھی دی جب کہ میڈیا کی کوئی بات بری لگنے پر وہ ان پر غصہ اتارتے تھے۔
نجی ٹی وی چینل کی جانب سے دانیہ شاہ کی عدالت میں جمع کرائی گئی درخواست کی کاپی بھی نشر کی گئی ، جس میں انہوں نے عامر لیاقت حسین پر انتہائی سنگین اور شرم ناک الزامات عائد کیے۔انہوں نے اپنی درخواست میں دعوی کیا تھا کہ عامر لیاقت انہیں بیرون ملک کے لیے فحش ویڈیوز بھیجنے کا مطالبہ کرتے تھے، انہیں غیر محرم مرد حضرات کے سامنے آنا کا کہتے تھے جب کہ وہ آئس کے نشے سمیت دیگر اقسام کا نشہ بھی کرتے تھے۔
اپنی درخواست میں انہوں نے دعوی کیا تھا کہ ان کی جانب سے فحش ویڈیوز بنانے کے انکار پر عامر لیاقت حسین انہیں پانچ پانچ دن تک کمرے میں بند کردیتے تھے،انہوں نے الزام لگایا کہ عامر لیاقت حسین مجھے اور میرے والدین کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہا ہے، وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز ہمیں تحفظ فراہم کریں۔تیسری اہلیہ دانیا شاہ کے الزامات کے بعد ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے منحرف رکن قومی اسمبلی نے سوالیہ انداز میں کہا کہ کیا آپ یقین کرسکتے ہیں میں شراب پیتا ہوں گا۔ مجھ پر نشہ کرنے کا الزام درست نہیں،
رکن قومی اسمبلی، نام نہاد اسکالر اور ٹی وی میزبان عامر لیاقت حسین نے تیسری اہلیہ سیدہ دانیہ شاہ کے سنگین الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ایسے ثبوت لانے کا اعلان کردیا، جنہیں لوگ دیکھ کر حیران رہ جائیں گے۔عامر لیاقت حسین نے سیدہ دانیہ شاہ کی مختصر ویڈیو انسٹاگرام پر شیئر کی، جس میں وہ بتاتی دکھائی دیں کہ ان کے اور عامر لیاقت کے درمیان طلاق نہیں ہوئی اور نہ ہی ان کی علیحدگی ہوئی ہے۔وہ ویڈیو میں بتاتی سنائی دیں کہ اگر لوگ انہیں خوش رہنے کی دعا نہیں دے سکتے تو ان کے لیے افواہیں نہ پھیلائیں اور انہیں خوشی سے آزاد زندگی گزارنے دیں۔
مذکورہ ویڈیو میں دانیہ شاہ نے یہ واضح نہیں کیا کہ انہوں نے کب ویڈیو بنائی اور نہ ہی انہوں نے عدالت میں دائر کردہ اپنی درخواست کی خبروں پر کوئی بات کی۔مذکورہ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے عامر لیاقت حسین نے لکھا کہ مذکورہ ویڈیو دو دن پہلے کی ہے، جسے دانیہ شاہ نے خود خودبنایا تھا اور آج ان کی جانب سے ان پر بدترین الزامات لگائے جانے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔
عامر لیاقت حسین نے لکھا کہ اگر یہ ابھی میرے نکاح میں نہ ہوتیں اور قرآن کریم نے شوہر اور بیوی کو ایک دوسرے کا لباس نہ کہا ہوتا تو وہ سب کو وہ حقیقت بتاتے کہ پورا ملک ہل اٹھتا، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وہ اس بات کی وضاحت نہیں کریں گے کیوں کہ رسول ۖ کا فرمان ہے کہ “لوگو عورتوں کے معاملے میں خدا سے ڈرو”اسکالر و ٹی وی میزبان نے صحافیوں اور میڈیا سے گزارش کی کہ دانیہ شاہ کی ہشاشیت دیکھ کر وہ خود فیصلہ کریں کہ تین ماہ میں کسی پر تشدد ہو تو وہ ایسی لگیں گی؟
عامر لیاقت حسین نے مزید لکھا کہ وہ سب سے یہ اپیل کرتے ہیں کہ انہیں ٹیسٹ کرانے دیں کہ وہ شراب پیتے ہیں یا نہیں، واضح ہو جائے گا۔اسکالر و ٹی وی میزبان نے دعوی کیا کہ انہوں نے زندگی میں کبھی آئس کا نشہ نہیں کی، ساتھ ہی دھمکی دی کہ اب وہ صرف ایک ایسی بھیانک حقیقت جاری کرنے جا رہے ہیں کہ لوگ دنگ رہ جائیں گے، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ دانیہ کا میڈیکل کرایا جائے اور پھر جو کچھ وہ جاری کریں گے، اس کا انتظار کیا جائے۔